• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بھارت: متنازع سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی تلاش حکام کیلئے دردِ سر بن گئی

شائع March 30, 2023
امرت پال سنگھ کو گرفتار کرنے کی کوشش پہلی بار 18 مارچ کو کی گئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
امرت پال سنگھ کو گرفتار کرنے کی کوشش پہلی بار 18 مارچ کو کی گئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی میں متنازع سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی پراسرار گمشدگی موضوع بحث بنی ہوئی ہے جہاں حکام نے ان کی تلاش کے لیے دائرہ وسیع کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں صحافیوں کا کہنا ہے کہ امرت پال سنگھ کو اب تک ملک کے 4 مختلف شہروں میں دیکھا جا چکا ہے تاہم حکام تاحال اسے پکڑنے میں ناکام ہیں۔

بھارتی پنجاب میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد سے وہ تاحال پولیس سے بچنے میں کامیاب رہے ہیں، برطانوی خبررساں ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق 28 مارچ کو ہوشیار پور گاؤں میں پنجاب پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی بےسود رہی کیونکہ امرت پال سنگھ کو گرفتار نہ کیا جا سکا، اس کے سبب اس امکان کو تقویت ملی کہ وہ اب بھی پنجاب میں ہی کہیں چھپے ہوئے ہیں۔

امرت پال سنگھ اس وقت سے تنقید کی زد میں ہیں جب حال ہی میں ان کی مقبولیت بھارت سے علیحدہ سکھ ملک کا مطالبہ کرنے والوں لوگوں میں بڑھ گئی۔

امرت پال سنگھ کو گرفتار کرنے کی کوشش پہلی بار 18 مارچ کو کی گئی تھی جب انہوں نے اور ان کے حامیوں نے اپنے ساتھی کی رہائی کے مطالبے کے لیے ایک پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیا تھا، جس کے نتیجے میں پولیس اور ان کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی تھی، بعدازاں اُن پر قتل کی کوشش اور نفرت پھیلانے کے کئی مقدمات درج کرلیے گئے تھے۔

امرت پال سنگھ کا بڑے پیمانے پر تعاقب کیا گیا تاہم رپورٹس کے مطابق وہ 3 گاڑیاں تبدیل کرکے حکام سے بچنے میں کامیاب رہے، اس وقت سے حکام کو اُن کے ٹھکانے کا کوئی علم نہیں ہے۔

امرت پال سنگھ کو فوری طور پر پکڑنے کے لیے حکام نے پنجاب کے پورے صوبے میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی جس کی آبادی 2 کروڑ 70 لاکھ ہے۔

مختلف میڈیا رپورٹس میں وقتاً فوقتاً دعویٰ کیا جارہا ہے کہ امرت پال سنگھ کو بھارتی دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں دیکھا گیا ہے۔

ان رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ امرت پال سنگھ ایک مشہور بس ٹرمینل پر ہندو مبلغ کے بھیس میں دیکھے گئے ہیں، جس کے بعد پولیس کو حرکت میں آئی اور ان کے چند حامیوں کو گرفتار بھی کر لیا۔

بعدازاں ریاست ہریانہ سے ایک خاتون کی گرفتاری ہوئی، جس نے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف کیا کہ وہ اور امرت پال سنگھ ایک سال سے زیادہ عرصے سے رابطے میں ہیں۔

امرت پال سنگھ کو پکڑنے کی ناکام کوشش کے بعد بھارتی سفارت خانے نے نیپال کو متنبہ کیا اور درخواست کی کہ اگر امرت پال سنگھ نیپال فرار ہو گیا تو اس کا نام نگرانی کی فہرست میں شامل کردیں۔

حکام کی جانب سے تاحال امرت پال سنگھ کی تلاش میں ہیں اور ان کی جلد گرفتاری کے امکانات کم ہی نظر آرہے ہیں، بھارتی میڈیا کی جانب سے مختلف شہروں کی کئی سی سی ٹی وی فوٹیجز دکھائی گئی ہیں اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ اگر کسی کو امرت پال سنگھ نظر آئے تو جلد از جلد پولیس کو آگاہ کریں۔

امرت پال سنگھ کے فرار ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے وکیل کی جانب سے بھی ان کی گرفتاری کے بارے میں مختلف کہانیاں زیرِگردش ہیں، جن کا دعویٰ ہے کہ امرت پال سنگھ غیر قانونی طور پر پولیس کی حراست میں ہیں۔

لوگ پولیس سے سوال کر رہے ہیں کہ ایک تنہا آدمی جس کے پیچھے ہزاروں قانون نافذ کرنے والے اہلکار پڑے ہیں وہ فرار کیسے ہو سکتا ہے جبکہ اسے ٹریک کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی بھی دستیاب ہے، تاحال دعویٰ کی حد تک پولیس کا یہی کہنا ہے کہ وہ جلد امرت پال سنگھ کو گرفتاری کرلیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024