• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

چمن میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق، 5 افراد زخمی

شائع April 2, 2023
ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو فوری امداد فراہم کی گئی — فوٹو: ڈان نیوز
ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو فوری امداد فراہم کی گئی — فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان کے علاقے چمن اور گردونواح میں پاک۔افغان سرحد سے متصل علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے سبب 3 بچے جاں بحق اور خواتین سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ رات 10 بجے کے قریب پہاڑی علاقے میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے قلعہ عبداللہ، گلستان، پشین اور ضلع چمن کے کئی دیگر علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

اسسٹنٹ کمشنر چمن نوید عالم نے کہا کہ ’سرحدی ضلع چمن میں رات 10 بجے کے قریب 3.6 شدت کا زلزلہ آیا، جس نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا‘۔

انہوں نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکوں کے باعث قصبے کے نواح میں بائی پاس کے علاقے میں واقع گھر کی چھت اور دیواریں گرنے سے ایک خاندان کے 3 بچے جاں بحق ہوگئے، پڑوسی علاقے میں مبینہ طور پر ایک اور مکان بھی تباہ ہوگیا جبکہ کچھ گھروں اور عمارتوں کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں۔

تاہم جن علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے وہاں سے مزید کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

جانی و مالی نقصان کی اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ بلوچستان لیویز اور امدادی کارکنوں کے ہمراہ پہنچ گئی، حکام نے بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ملبے کے نیچے سے نکال کر ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ ہمیں 3 بچوں کی لاشیں ملی ہیں جن کی عمریں 8 سے 12 سال کے درمیان ہیں اور 5 افراد زخمی ہیں جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں، شدید زخمیوں کو علاج کے لیے کوئٹہ کے ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔

اہل علاقہ نے دعویٰ کیا کہ حکام کو رات گئے تک گرنے والے مکانات اور دیگر نقصانات کا علم نہیں تھا اور مقامی انتظامیہ کو نقصانات سے ہسپتال نے آگاہ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ضلع قلعہ عبداللہ اور دیگر علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، زلزلے کا مرکز چمن سے 30 کلومیٹر شمال مشرق میں خواجہ عمران کے پہاڑی علاقے میں تھا۔

ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو فوری امداد فراہم کی گئی، زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں لیویز کو الرٹ کر دیا گیا اور رہائشیوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا کیونکہ حالیہ بارشوں کے سبب کچے مکانات پہلے ہی متاثر ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024