برطانیہ میں نشر ہونے والے چینل نے کرپشن کے الزامات پر اسحٰق ڈار سے معافی مانگ لی
برطانیہ میں نشریاتی حقوق کے حامل ایک پاکستانی ٹی وی چینل نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف الزامات پر رواں ہفتے ان سے معافی مانگ لی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وزیر فرخ حبیب نے گزشتہ سال ستمبر میں الزام لگایا تھا کہ اسحٰق ڈار مجرمانہ سرگرمیوں اور جعلی اکاؤنٹس کھولنے میں ملوث ہیں۔
چنانچہ اسحٰق ڈار نے چینل کے خلاف ہتک عزت کی کارروائی شروع کی تھی جس پر بعد میں چینل نے وزیر خزانہ کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیہ کرلیا اور معافی مانگنے پر راضی ہو گیا تھا۔
چینل نے اپنے بیان میں کہا کہ فرخ حبیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات ’جعلی، بے بنیاد اور جھوٹے‘ ہیں اور اسے انہیں نشر کرنے پر افسوس ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اکتوبر 2021 میں اے آر وائی برطانیہ کے نشریاتی ادارے ’نیو ویژن ٹی وی‘ نے اسحٰق ڈار سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما پر لگائے گئے کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات من گھڑت تھے۔
چینل کی جانب سے ہتک آمیز الزامات 8 جولائی 2019 اور 8 اگست 2019 کے دو نیوز شوز میں لگائے گئے تھے۔
پروگرام پاور پلے میں وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے اسحٰق ڈار پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے اداروں کو نظام تک رسائی نہ دیتے ہوئے پاکستان میں مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ کے کام میں رکاوٹ ڈالی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ اسحٰق ڈار نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ملوث افراد کو بچانے کے لیے یہ اقدامات اٹھائے تھے’۔
جس کے بعد ’اے آر وائی یو کے‘ پر نشر ہونے والے معافی نامے میں کہا گیا تھا کہ ’ہم مانتے ہیں کہ اسحٰق ڈار نے مالیاتی یونٹ کے کام میں کبھی رکاوٹ نہیں ڈالی، نہ ہی انہوں نے مبینہ چوہدری شوگر ملز سمیت کسی مقدمے میں کسی شخص کو بچایا‘۔
چینل نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ہم اس نشریات کی وجہ شدید پریشانی و شرمندگی کا سامنا کرنے پر اسحٰق ڈار سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں‘۔