• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’اسمارٹ فون ہماری سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو کمزور کر رہا ہے‘

شائع April 17, 2023
فوٹو: منی ویب سائٹ
فوٹو: منی ویب سائٹ

موبائل فون ہماری زندگی کا ایک ایسا اہم حصہ بن چکا ہے کہ اگر کچھ وقت کے لیے ہمارے ہاتھ میں اسمارٹ فون نہ ہو تو اسے دیوانوں کی طرح ڈھونڈنے لگ جاتے ہیں۔

گھر کا بل ادا کرنا ہو یا موسم کی صورتحال معلوم کرنی ہو، کسی کے گھر کا راستہ معلوم کرنا ہو یا کسی کو گھر پر دعوت دینی ہو، یہی نہیں بلکہ ہر چھوٹے سے چھوٹے کام کے لیے ہم موبائل فون کا استعمال ضروری سمجھتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ دیگر لوگوں سے اپنے تعلقات قائم رکھنے کے لیے موبائل فون کی مختلف ایپس استعمال کرتے ہیں، مزید یہ کہ کورونا کی وبا کے بعد سے ہماری زندگی اور ٹیکنالوجی کے درمیان تعلق بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

امریکی کمپنی کی تحقیق کے مطابق انسان اپنے اسمارٹ فون کو ایک دن میں اوسطاً 2 ہزار 617 بار اٹھاتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق موبائل فون جتنے زیادہ کارآمد ہوتے جائیں گے اتنا زیادہ ہم اس کا استعمال کریں گے، اور جتنا زیادہ ہم اسمارٹ فون استعمال کریں گے ہمارے اندر موبائل فون کو اٹھانے اور استعمال کرنے کی عادت بڑھتی جائے گی چاہے ہمیں ضرورت ہو یا نہ ہو۔

ایک حالیہ تحقیق کے مطابق محققین نے کچھ لوگوں کو موبائل فون کمرے سے باہر رکھنے کی ہدایت کی اور پھر انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے کچھ سوالات حل کیے اور معلومات یاد کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔

تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جب موبائل فون ان سے دور تھے تو کام کے دوران معلومات کی یاد دہانی، سوال حل کرنے پر توجہ مرکوز سمیت دیگر کاموں میں کارکردگی بہتر نظر آئی۔

گارڈین اخبار کی رپورٹ کے مطابق کیمبرج یونیورسٹی کی نیورو سائنسدان باربرا سہاکیان کا کہنا ہے کہ ’2010 میں لوگوں کے تین مختلف گروپس کے ساتھ ایک تجربہ کیا گیا جس میں انہیں ایک کتاب کے صفحے پڑھنے کا کام سونپا گیا تھا۔

فوٹو: گارڈین
فوٹو: گارڈین

انہوں نے بتایا کہ گروپ اے نے پڑھنے سے پہلے اور گروپ بی کو پڑھنے کے دوران موبائل فون پر پیغامات موصول ہوئے جبکہ گروپ سی کو موبائل فون پر کوئی پیغام موصول نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوا کہ گروپ سی کے مقابلے میں جن لوگوں کو پیغامات موصول ہوئے انہوں نے کتاب میں کیا پڑھا انہیں کچھ یاد نہیں تھا۔

تعلیمی امور اور ٹیکنالوجی کے ماہر، ایلکس ڈنیڈن کہتے ہیں کہ اسمارٹ فون کا رواج اتنا زیادہ ہو گیا ہے کہ ہمیں اس کی لت پڑ گئی ہے، اسمارٹ فون ’ہماری سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو کمزور کر رہے ہیں اور ہمارے کام کاج کی صلاحیت کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔‘

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024