پال اسٹرلنگ، کرٹس کیمفر کی سنچریاں، آئرلینڈ نے اپنی ٹیسٹ تاریخ کا سب سے بڑا اسکور بنادیا
آئر لینڈ اور سری لنکا کرکٹ ٹیموں کے درمیان جاری ٹیسٹ کے دوسرے روز آئرلینڈ نے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا ٹیسٹ اسکور 492 سیٹ کیا جب کہ پال اسٹرلنگ اور کرٹس کیمفر کرکٹ کے طویل ترین فارمیٹ میں سنچریاں بنانے والے تیسرے اور چوتھے آئرش کھلاڑی بن گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق گال میں سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز چائے کے وقفے سے کچھ دیر قبل آؤٹ ہونے والے پال اسٹرلنگ نے 103 اور کیمفر نے 111 رنز بنائے جب کہ اس سے قبل کپتان اینڈی بالبرنی کھیل کے پہلے روز 95 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تھے۔
لورکن ٹکر نے بھی اہم 80 رنز بنا کر اس تاریخی اسکور میں اپنا حصہ ڈالا جب کہ پہلے ٹیسٹ کی میزبان ٹیم کے ہیرو پربت جے سوریا نے 174 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں، اسیتھا فرنینڈو اور وشوا فرنینڈو نے دو، دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
آئرلینڈ نے 2017 میں ٹیسٹ ٹیم کا اسٹیٹس حاصل کیا تھا اور وہ اب تک تمام پانچ میچ ہار چکا ہے۔
اس سے قبل آئرش ٹیم کا سب سے زیادہ ٹیسٹ اسکور 339 تھا جو اس نے 2018 میں اپنے ابتدائی میچ میں پاکستان کے خلاف بنایا تھا۔
انتہائی گرم اور مرطوب کنڈیشنز میں پال اسٹرلنگ 74 بنانے کے بعد گزشتہ روز درد کے باعث ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے تھے، لورکان ٹکر کے آؤٹ ہونے کے بعد آج دوبارہ بیٹنگ کے لیے وہ میدان میں واپس آئے۔
پال اسٹرلنگ نے اسیتھا فرنینڈو کو ڈیپ پوائنٹ پر اپر کٹ کھیلتے ہوئے چھکا مارا اور خوبصورت انداز میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری مکمل کی۔
اس اننگز کے ساتھ وہ تینوں فارمیٹس میں سنچریاں بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔
اس کے فوراً بعد اسیتھا فرنینڈو نے ہی پال اسٹرلنگ کو 103 رنز پر آؤٹ کر دیا، فائن لیگ باؤنڈری پر دھننجایا ڈی سلوا نے ان کا کیچ پکڑا۔
اس کے بعد فرسٹ سلپ میں ڈائیو لگا کر دھننجایا ڈی سلوا نے کرٹس کیمفر کا کیچ لیا، وہ پربت جے سوریا کا تیسرا شکار بنے۔
اس سے قبل آئرلینڈ کو پہلے ٹیسٹ میں ایک اننگز اور 280 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔