• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، دسمبر تک تمام بیرونی ادائیگیوں کو یقینی بنایا ہے، وزیر خزانہ

شائع May 11, 2023
اسحٰق ڈار— فائل فوٹو: اے ایف پی
اسحٰق ڈار— فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر اسحاق ڈار نےکہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، حکومت نے دسمبر تک تمام بیرونی ادائیگیوں کو یقینی بنایا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق نیشنل سیکیورٹی ڈویژن اور اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام منعقدہ اسلام آباد سیکیورٹی ڈائیلاگ کے تحت پاکستان کے اقتصادی چیلنجز کے موضوع پر سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے اپنے سیاسی اثاثہ کی قیمت پر مشکل اقتصادی فیصلے کئے ہیں کیونکہ ہمارے لئے سیاست سے زیادہ ریاست ضروری ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت جامع اور پائیدار اقتصادی بڑھوتری کے حصول کے لیے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کرا رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ علاقائی رابطوں میں اضافہ، درآمدات کی حوصلہ شکنی اوربرآمدات میں اضافہ پربھی ہماری توجہ مرکوزہے۔

وزیر خزانہ سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہاکہ اقتصادی سلامتی قومی سلامتی کا اہم جزو ہے اور اقتصادی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جامع اقدامات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، حکومت نے دسمبرتک تمام بیرونی ادائیگیوں کویقینی بنایا ہے۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو موڈیز نے کہا تھا کہ پاکستان، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) بیل آؤٹ پیکیج کے بغیر ڈیفالٹ کر سکتا ہے کیونکہ اس کے پاس جون کے بعد فنانسنگ کے حوالے سے غیریقینی صورتحال ہے۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور میں ریٹنگ ایجنسی کے تجزیہ کار گریس لِم نے بتایا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان جون میں ختم ہونے والے موجودہ مالی سال میں باقی غیر ملکی ادائیگیاں کر دے گا، لیکن جون کے بعد پاکستان کی فنانسنگ کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر ڈیفالٹ کرسکتا ہے کیونکہ اس کے زرمبادلہ کے ذخائر بہت کمزور ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان 6.5 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پروگرام کو بحال کرانے کی کوشش کر رہا ہے، جو شرائط پوری نہ ہونے کے سبب معطل ہے، اس سال انتخابات سے قبل سیاسی تناؤ کی وجہ سے قرض ملنے میں تاخیر کا خطرہ بڑھا ہے، جیسا کے سابق وزیر اعظم عمران خان حکومت اور طاقتور فوج کے خلاف پیچھے ہٹنے کا کوئی اشارہ نہیں دے رہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024