• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

دہلی میں سرعام لڑکی کا لرزہ خیز قتل، راہگیروں کی بےحسی نے سوالات کھڑے کردیے

شائع May 30, 2023
واقعے سے ایک روز قبل دونوں کے درمیان لڑائی بھی ہوئی تھی — اسکرین شاٹ
واقعے سے ایک روز قبل دونوں کے درمیان لڑائی بھی ہوئی تھی — اسکرین شاٹ

بھارت کے دارالحکومت نیو دہلی میں پولیس نے 20 سالہ نوجوان کو اپنی گرل فرینڈ کو سرعام متعدد بار چاقو کے وار کرکے قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 16 سالہ لڑکی پر 21 بار چاقو سے وار کیا گیا اور پھر اس کے بوائے فرینڈ نے بے رحمی سے اس کا سر پتھر سے کچل دیا۔

ساحل نامی بوائے فرینڈ نے لڑکی پر 21 بار چاقو سے وار کیا جس کے بعد اس نے ایک بڑا پتھر اٹھایا اور 5 بار اسے مارا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ واقعے کے وقت کئی لوگ وہاں سے گزر رہے تھے لیکن کسی نے مداخلت نہ کی اور نہ حملے کو روکنے کی کوشش کی۔

اطلاعات کے مطابق دونوں کے درمیان گزشتہ 3 برسوں سے تعلق تھا تاہم لڑکی اب یہ تعلق ختم کرنا چاہتی تھی، واقعے سے ایک روز قبل دونوں کے درمیان لڑائی بھی ہوئی تھی۔

ساحل نے قتل کے چند لمحوں بعد ہی اپنا موبائل فون بند کر دیا تھا اور موقع سے فرار ہو گیا تھا، بعد ازاں اسے بھارتی ریاست اتر پردیش میں بلند شاہر کے مقام سے گرفتار کرلیا گیا، ساحل کے خلاف انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی دفعہ 302 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔

اس اندوہناک قتل کی وائرل ویڈیو نے ملک بھر میں غم و غصے کی شدید لہر کو جنم دیا اور لوگوں کے اجتماعی شعور پر بھی سوال کھڑے کردیے، سیاسی جماعتوں اور سماجی حلقوں نے ملزم کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مقتولہ کی والدہ نے ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو پھانسی دی جائے، ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ اس نے میری بیٹی کو کیوں مارا، اب صرف سی سی ٹی وی فوٹیج اور متعلقہ حکام ہی بتا سکتے ہیں کہ اس نے میری بیٹی کو کیسے اور کیوں مارا‘۔

مقتول لڑکی کے والد نے بھی قاتل کو پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی پر کئی بار وار کیا گیا، اس کا سر بھی کچل کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا، ہم ملزم کے خلاف سخت ترین سزا کا مطالبہ کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024