• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

خطے میں استحکام یقینی بنانے کیلئے خلیجی ریاستوں کے ساتھ بحری اتحاد ہوگا، ایران

شائع June 3, 2023
ایرانی کمانڈر نے کہا کہ خطے میں سلامتی ہوگی—فائل/فوٹو
ایرانی کمانڈر نے کہا کہ خطے میں سلامتی ہوگی—فائل/فوٹو

ایران کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران، سعودی عرب کے ساتھ ساتھ دیگر خلیجی ریاستوں کا بحری اتحاد کا منصوبہ ہے، جس میں بھارت اور پاکستان کو بھی شامل کیا جائے گا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی بحریہ کے کمانڈر شہرام ایرانی نے کہا کہ خطے کے ممالک نے آج یہ احساس کیا ہے کہ صرف ایک دوسرے اتحاد ہی خطے میں سلامتی لائے گا۔

انہوں نے اتحاد کی نوعیت سے متعلق تفصیلات نہیں بتائیں تاہم کہا کہ جلد ہی طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

ایرانی کمانڈر نے کہا کہ اتحاد میں شامل ہونے والی دیگر ریاستوں میں متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، عراق، پاکستان اور بھارت کا بھی نام ہے۔

ایران نے حالیہ مہینوں میں خلیجی ریاستوں کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کی ہیں اور تعلقات بحال کردیے ہیں۔

رواں برس مارچ میں سعودی عرب اور ایران نے 7 سال تک جاری رہنے والی کشیدگی ختم کرتے ہوئے چین کی ثالثی میں تعلقات بحالی کا معاہدہ کیا تھا، جس میں علاقائی استحکام اور اقتصادی تعاون پر زور دیا گیا تھا۔

دونوں ممالک نے 2001 میں کیے گئے معاہدے کے تحت سیکیورٹی تعاون اور تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری جیسے دوسرے معاہدے بھی بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

پاکستان نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ سفارت تعلقات معمول پر لانے پر خوشی اور تاریخی معاہدے پر دستخط کے لیے کردار ادا کرنے پر چین کی سربراہی کو سراہا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کے ایران کے ساتھ معاہدے پر اسرائیل بے چین ہوگیا ہے کیونکہ وہ خطے میں ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات ان خلیجی ممالک میں سے ایک ہے جس نے 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے معاہدہ کیا تھا تاہم گزشتہ برس ایران کے ساتھ بھی باقاعدہ تعلقات بحال کردیے ہیں۔

بحرین اور مراکش نے متحدہ عرب امارات کی پیروی کرتے ہوئے بعد میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر دیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024