• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

پرویز الہٰی کے بیٹے، بہوؤں نے منی لانڈرنگ کیلئے چپراسی کا اکاؤنٹ استعمال کیا، ایف آئی اے

شائع June 6, 2023
راسخ الہٰی نے ایف آئی اے کی انکوائری اور مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کو چیلنج کیا تھا — تصویر: اسکرین گریب
راسخ الہٰی نے ایف آئی اے کی انکوائری اور مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کو چیلنج کیا تھا — تصویر: اسکرین گریب

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کے سامنے الزام عائد کیا کہ سابق وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کے بیٹے اور دو بہوؤں نے پنجاب اسمبلی کے کم گریڈ کے ملازم کے ذریعے منی لانڈرنگ کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ کے صاحبزادے راسخ الہٰی، ان کی اہلیہ زارا الہٰی اور بھابھی تحریم الہٰی (مونس الہٰی کی اہلیہ) نے منی لانڈر کرنے کے لیے قیصر اقبال بھٹی کے بینک اکاؤنٹس استعمال کیے جو کہ اسمبلی میں ایک چپراسی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پرویز الہٰی کے چپراسی اور بچوں کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی غیر واضح ٹرانزیکشنز کا پتا چلا ہے، ایف آئی اے نے الزام لگایا کہ چپراسی کے اثاثے اس کے معلوم ذرائع آمدن سے زیادہ پائے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ درخواست گزاروں کو تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کے لیے خود وضاحتی کال اپ نوٹس بھیجے گئے لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

رپورٹ میں یہ الزام بھی لگایا گیا کہ اسمبلی کے چپراسی قیصر اقبال بھٹی 17 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ناقابل وضاحت لین دین میں ملوث تھے۔

ایذا رسانی اور سیاسی سوچ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ادارے نے کہا کہ منصفانہ ٹرائل کا تصور نہ صرف شہریوں بلکہ استغاثہ کے لیے بھی ہے۔

اس نے مزید کہا کہ زیر بحث انکوائری کا سابقہ تحقیقات سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ یہ ایک سرکاری ملازم، اسمبلی کے چپراسی کے خلاف شروع کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ راسخ الہٰی نے ایف آئی اے کی انکوائری اور مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کو چیلنج کیا تھا جس پر ادارے نے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا کہ ’درخواست گزاروں کا کوئی بنیادی حق خطرے میں نہیں ہے، ایف آئی اے کیس کی تفتیش میرٹ پر کر رہی ہے‘۔

ایک بیان میں راسخ الہٰی نے ایف آئی اے کی رپورٹ کو من گھڑت قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پورا کیس جعلی تھا اور اسے سیاسی انتقام کے طور پر دوبارہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے حقائق کو توڑ مروڑ کر پرانے الزامات کو دہرا رہی ہے کیونکہ تمام جوابات پہلے ہی ثبوت کے ساتھ جمع کرائے جا چکے ہیں۔

راسخ الہٰی نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کو ہائی کورٹ پہلے ہی خارج کر چکی ہے، کیس کے حقائق میں رد و بدل کر کے پیش کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024