مفت کھانا فراہم کرنے والے پاکستانی نژاد برطانوی شہری کو برٹش ایمپائر میڈل سے نواز دیا گیا
لندن میں ضرورت مند افراد کو مفت کھانا فراہم کرنے والے پاکستانی نژاد برطانوی شہری کو برٹش ایمپائر میڈل دیا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم ہینڈ-دی اوپن کچن کے بانی احسان شاہد چوہدری نے شاہ چارلس کی سالگرہ میں شرکت کی جہاں انہیں رٹش ایمپائر میڈل (ایم بی ای) سے نوازا گیا۔
یہ میڈل برطانیہ کے بادشاہ جارج (پنجم) نے 1917 میں ان لوگوں کے اعزاز کے لیے قائم کیا تھا جنہوں نے فنون، سائنس، خیراتی کام اور عوامی خدمت کے لیے غیر معمولی کام سرانجام دیے ہیں، اس کے علاوہ یہ ان لوگوں کو بھی دیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی کمیونٹی میں بے پناہ خدمات انجام دیں۔
احسان شاہد چوہدری نے مسلم ہینڈز کا آغاز 1993 میں ناٹنگھم سے کیا تھا جب بوسنیا کی جنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں نے بوسنیا میں لوگوں کے لیے عطیات اور خیرات جمع کرنا شروع کیں۔
بعد ازاں 2018 میں احسان شاہد نے اوپن کچن کا آغاز کیا، یہ ایک ایسی سروس ہے جس کے ذریعے کم آمدنی والے افراد روزانہ دوپہر کا مفت کھانا کھاتے ہیں۔
ویب سائٹ کے مطابق احسان شاہد کا خیراتی ادارہ لندن اور ناٹنگھم میں موجود ہے، جہاں بڑی تعداد میں ایسے افراد موجود ہیں جو ایک وقت کا کھانا کھانے کے استطاعت نہیں رکھتے۔
یہ ادارہ ضرورت مند لوگوں کو ایک دن میں 500 افراد کا کھانا تقسیم کرتا ہے۔
اس ادارے میں تقریباً 30 لوگ کام کرتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے برطانیہ کی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں غذائی قلت بہت بڑا مسئلہ ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 22-2021 میں 47 لاکھ افراد یعنی برطانیہ کی 7 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار تھی، جن میں 12 فیصد بچے بھی شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق اپریل 2022 سے 2023 کے درمیان خوراک کی قیمتوں میں 19 فیصد اضافہ ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔
فوڈ فاؤنڈیشن تھنک ٹینک کے ایک پہلے سروے کے مطابق غذائی قلت میں مبتلا بچوں کی تعداد پچھلے سال تقریباً دگنی ہو کر تقریباً 40 لاکھ ہوچکی ہے۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں برطانیہ کے 12 فیصد گھرانے خوراک کی کمی کا شکار تھے، تاہم رواں سال ہر 5 میں سے ایک گھرانا ایک وقت کے کھانے سے محروم ہے یا کئی دنوں تک کھانا میسر نہیں ہوتا۔