• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

شائع June 19, 2023
مرتضیٰ وہاب کو میئر منتخب کرانے کے لیے پیپلز پارٹی نے بلدیاتی قانون میں ترمیم کی —فوٹو: ڈان نیوز
مرتضیٰ وہاب کو میئر منتخب کرانے کے لیے پیپلز پارٹی نے بلدیاتی قانون میں ترمیم کی —فوٹو: ڈان نیوز
میئر کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب 173 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے — فوٹو: امتیاز علی
میئر کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب 173 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے — فوٹو: امتیاز علی

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے منتخب میئر مرتضیٰ وہاب اور ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھالیا۔

صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان نے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور سلمان عبداللہ مراد سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔

کراچی کے گلشن جناح ( پولو گراؤنڈ) میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں چیئرمین پیپلزپارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی شریک ہوئے۔

تقریب حلف برداری میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزرا سمیت عمائدین شہر کی بڑی تعداد کے ساتھ نو منتخب میئر کراچی کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔

دوسری جانب ضلع جنوبی میں بلدیاتی انتخابات میں چیئرمین، وائس چیئرمین، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن لیاری اور صدر ٹاؤن کی نشستوں پر کامیاب امیدواروں سے بھی عہدوں کے حلف لیے گئے۔

تقریب حلف برداری ڈپٹی کمشنر جنوبی کمپلیکس، شہید عبدالستار عیسانی سیمینار ہال میں منعقد ہوئی۔

فوٹو: امتیاز علی
فوٹو: امتیاز علی

ڈپٹی کمشنر جنوبی غلام مرتضیٰ شیخ نے نامزد چیئرمین اور وائس چیئرمین سے بطور اوتھ پریزائیڈنگ افسر حلف لیا۔

تقریب حلف برداری میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر جنوبی عزرا اور الیکشن افسر جنوبی ارن کمار بھی شریک ہوئے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہماری جماعت نے اس شہر کی خدمت کی اور آئندہ بھی کریں گے۔

15 جون کو آرٹس کونسل آف پاکستان (اے سی پی) میں ووٹنگ کے دوران میئر کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کے امید وار مرتضیٰ وہاب 173 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے تھے، جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن 160 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

پاکستان کے سب سے بڑے میٹرو پولیٹن شہر کی مقامی حکومت کے امور سنبھالنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا تھا۔

ان کے علاوہ پیپلز پارٹی کے سلمان مراد 173 ووٹ لے کر اور جماعت اسلامی کے سیف الدین کو شکست دے کر ڈپٹی میئر منتخب ہو گئے تھے، سیف الدین نے 160 ووٹ حاصل کیے تھے۔

سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی کے 155 اور جماعت اسلامی کے ارکان کی تعداد 130 ہے جبکہ پی ٹی آئی 62، مسلم لیگ (ن) 14، جے یو آئی 4 اور تحریک لبیک کی ایک نشست ہے۔

میئر کے انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی کو مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ایف) جبکہ جماعت اسلامی کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔

اس طرح پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادی ارکان کی تعداد 173 تھی جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے مشترکہ اراکین 192 تھے۔

میئر کے انتخاب کے قبل اس وقت ڈرامائی صورتحال دیکھنے میں آئی تھی جب پی ٹی آئی کے 30 منحرف یو سی چیئرمینز کے گروپ نے اسد امان کو اپنا پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا تھا۔

پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی ہدایات اور چیئرمین کے بجائے پارلیمانی لیڈر کے فیصلے کو ترجیح دیں گے اور پارلیمانی لیڈر جسے کہے گا اُسے ووٹ دیں گے، منع کرنے کی صورت میں ووٹ کاسٹ نہیں کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ حافظ نعیم الرحمٰن ناظم آباد سے الیکشن جیت کر سٹی کونسل پہنچے ہیں جبکہ مرتضیٰ وہاب منتخب رکن نہیں ہیں، جنہیں میئر منتخب کرانے کے لیے پیپلز پارٹی نے بلدیاتی قانون میں ترمیم بھی کی تھی۔

مذکورہ ترمیم کے خلاف حافظ نعیم الرحمٰن نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے میئر کراچی کے الیکشن پر حکم امتناع جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024