• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

افغانستان: اگست 2021 سے اب تک دھماکوں، کشیدگی سے ایک ہزار سے زائد شہری ہلاک ہوئے، اقوام متحدہ

شائع June 27, 2023 اپ ڈیٹ June 28, 2023
ایک ہزار 700 سے زیادہ شہریوں کو ہلاک اور زخمی کرنے والے حملوں کی ذمے داری داعش نے قبول کی—فوٹو: اے پی
ایک ہزار 700 سے زیادہ شہریوں کو ہلاک اور زخمی کرنے والے حملوں کی ذمے داری داعش نے قبول کی—فوٹو: اے پی

اگست 2021 میں غیر ملکی افواج کے جانے اور طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک ایک ہزار سے زائد افغان شہری بم دھماکوں اور دیگر پرتشدد واقعات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز ’ کی خبر کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن (یو این اے ایم اے) کے مطابق 15 اگست 2021 سے رواں سال مئی کے درمیان ایک ہزار 95 شہری ہلاک اور 2 ہزار 679 زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کئی دہائیوں کی جنگ کے خاتمے کے باوجود خطے میں پائے جانے والے سیکیورٹی چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ان میں سے 700 سے زیادہ اموات دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد پھٹنے کی وجہ سے ہوئیں جن میں خودکش بم دھماکے بھی شامل ہیں، یہ دھماکے مساجد، تعلیمی مراکز اور بازاروں جیسے عوامی مقامات پر ہوئے۔

اگرچہ اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مسلح لڑائی میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہوئی لیکن سیکیورٹی چیلنجز خاص طور پر داعش کی طرف سے خطرات بدستور موجود ہیں۔

یو این اے ایم اے کے مطابق یہ عسکریت پسند گروپ زیادہ تر حملوں کا ذمہ دار تھا، رپورٹ میں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ پرتشدد واقعات کی تعداد میں کمی کے باوجود حملوں کی ہلاکت خیزی میں اضافہ ہوا ہے۔

یو این اے ایم اے کے اعداد و شمار نہ صرف اس طرح کے حملوں کے نتیجے میں ہونے والے شہری آبادی کا نقصان اجاگر کرتے ہیں بلکہ 15 اگست 2021 کے بعد سے خودکش حملوں کی ہلاکت خیزی میں بھی اضافے کو ظاہر کرتے ہیں جن کے مطابق کم حملوں کے نتیجے میں زیادہ تعداد میں شہری ہلاکتیں ہوئیں۔

طالبان نے کہا کہ ان کی توجہ ملک کو محفوظ بنانے پر مرکوز ہے اور انہوں نے حالیہ مہینوں میں داعش کے خلاف متعدد کارروائیاں کی ہیں۔

یو این اے ایم اے کے مطابق ایک ہزار 700 سے زیادہ شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے والے واقعات کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔

طالبان کے زیرانتظام امور خارجہ کی وزارت نے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت آنے سے قبل افغانستان میں کئی دہائیوں تک جاری رہنے والی جنگ کے دوران سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا رہا اور اب حالات میں بہتری آئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ امارت اسلامیہ کی سیکیورٹی فورسز شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے اور دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے بروقت کارروائی کرنے کی پابند ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024