• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل ساڑھے سات روپے مہنگا

شائع June 30, 2023 اپ ڈیٹ July 1, 2023
عالمی مارکیٹ میں گزشتہ چند روز کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں ساڑھے تین ڈالر  کا اضافہ اوگرا نے رپورٹ کیا ہے—فوٹو:ڈان نیوز
عالمی مارکیٹ میں گزشتہ چند روز کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں ساڑھے تین ڈالر کا اضافہ اوگرا نے رپورٹ کیا ہے—فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا۔

میڈیا پر نشر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جا رہا، اس کی موجودہ قیمت برقرار رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ پندرہ روز کے لیے ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے سات روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں گزشتہ چند روز کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں ساڑھے تین ڈالر کا اضافہ اوگرا نے رپورٹ کیا ہے، اسی طرح سے پیٹرول کی قیمت میں بھی رجحان اوپر کا ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ اوگرا نے پوری کوشش کی کہ حکومت اور وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق جتنی کم از کم قیمت میں اضافہ کرسکیں وہی کریں اور اس کے نتیجے میں پیٹرول کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جا رہا اور موجودہ قیمت برقرار رہے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈیزل کی قیمت میں کافی زیادہ اضافہ ہوا، اس لیے انہوں نے حکومت کو کہا ہے کہ اسے ڈیزل کی قیمت میں کم از کم ساڑھے سات روپے اضافہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج رات بارہ بجے کے بعد پیٹرول کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا اور ڈیزل کی قیمت میں اگلے پندرہ روز کے لیے معذرت کے ساتھ ساڑھے سات روپے کا اضافہ حکومت نے اوگرا کی جانب سے تجویز کے مطابق منظور کیا ہے۔


پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں:

  • پیٹرول فی لیٹر 262 روپے
  • ڈیزل فی لیٹر 260 روپے پچاس پیسے
  • لائٹ ڈیزل آئل فی لیٹر 147 روپے 68 پیسے
  • مٹی کا تیل فی لیٹر 164 روپے 7 پیسے

واضح رہے کہ 15 جون کو وزیر خزانہ نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے 31 مئی کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کی تھی۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا تھا پچھلے 15 دنوں میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی زیادہ رد وبدل نہیں ہوا اور نہ ہی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کوئی بہتری آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پھر بھی کوشش کی گئی جتنی بھی گنجائش ہو نکال کر عوام کو دیا جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی حکومت کی ہر مہینے بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ عوام کے لیے زیادہ سے زیادہ ریلیف بین الاقوامی مارکیٹ کی بنیاد پر پاس کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب قیمتیں بڑھتی ہیں تو اس کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کرایہ بڑھا دیتے ہیں، سبزیاں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے، اس لیے پاکستان کے عوام کے لیے کرایوں اور باقی معاملات میں کمی کا اعلان کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024