• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

آئندہ الیکشن میں نواز شریف کو موقع دیا گیا تو پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے، وزیراعظم

شائع July 16, 2023
وزیراعظم شہباز شریف سیالکوٹ کی گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کررہے تھے— فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم شہباز شریف سیالکوٹ کی گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کررہے تھے— فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر قوم نے آئندہ الیکشن میں نواز شریف کو موقع دیا تو میں آج آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف، میں اور ہماری پوری ٹیم مل کر پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کے دور میں لے کر جائیں گے۔

وزیر اعظم نے لاہور میں وزیرِ اعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم کے تحت کامیاب نوجوانوں میں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہمارے لیے چیلنج ہے، عالمی مالیاتی فنڈز کے ساتھ معاہدے کا مثبت پہلو یہ ہے کہ روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے، اب روپیہ اور ڈالر آسمان اور زمین پر نہیں جارہے، اس میں اب استحکام آرہا ہے، اسی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام کا ریلیف عوام کو دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ یہ پروگرام نہ ہوا ہوتا تو روپیہ کہاں اور ڈالر کا ریٹ کہاں ہوتا اور ہماری معاشی صورتحال تلاطم کا شکار ہوتی۔

شہباز شریف نےکہا کہ جن لوگوں نے شیطانی چرخہ چلایا، جو ملک کے خلاف سازش میں ملوث تھے، ان کی سازشیں، ان کے سمندر پار تانے بانے ناکام ہوئے، چند روز قبل اسرائیل کا پاکستان کے خلاف بیان آیا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہمارے لیے حلوہ یا لڈو پیڑے نہیں ہے، یہ بہت چیلنجنگ پروگرام ہے، اگر ہم نے معاشی اصلاحات کیں، انقلابی اقدامات اٹھا کر، جرأت مندانہ فیصلے کرکے آگے بڑھے تو پاکستان کی معاشی ترقی آپ کے قدم چومے گی، اس کی ذمے داری مجھ سمیت ملک کی اشرافیہ کے اوپر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کو پاناما کے مقابلے میں اقامہ میں سزا دی گئی، کسی نے نواز شریف کی شنوائی نہیں کی کہ کتنا ظلم کیا جا رہا ہے کہ پاناما میں نواز شریف کا نام نہیں ہے اسے نااہل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق دور میں کیے گئے اقدامات اب قصہ پارینہ ہیں، وہ وقت ماضی میں چلا گیا، اگر اللہ کو منظور ہوا تو میں نواز شریف کے حوالے سے میں پوری قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف کی قیادت میں 72 سال کا ہونے والا ہوں، میں نواز شریف سے صرف پونے سال چھوٹا ہوں لیکن میں ان کو اپنے باپ کی جگہ سمجھتا ہوں، وہ میرے لیڈر ہیں، ان کی جرأت کے ساتھ پیروی کرتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ 40 سالہ سیاسی دشت میں زندگی بسر کی ہے، بڑی بڑی اڑان دیکھی، جیلیں بھی دیکھیں، اٹک جیل گئے، جلا وطنی برداشت کی، کیا کچھ نہیں ہوا لیکن اس وطن کی خاطر ہم ہر چیز بھول گئے کہ وطن مقدم ہے، کچھ بھی ہوجائے پاکستان کو عظیم بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قوم کا فیصلہ ہے کہ اس نے کس کو ووٹ دینا ہے، لیکن فیصلہ آپ نے حقائق کو دیکھ کر کرنا ہے تو وہ فیصلہ پاکستان کو بہت آگے لے جائے گا، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ آپ نواز شریف کو یا مجھے ووٹ دیں، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ان پیش کیے گئے حقائق کو ٹھنڈے دل سے دیکھ لیں اور عمران نیازی کے دور میں ہوئی 4 سالہ تباہی کو بھی دیکھ لیں۔

ماضی میں سامنے آنے والے اسکینڈلز کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ حقائق ہیں جن کی بنیاد پر آپ نے فیصلہ کرنا ہے جنہیں کوئی گیا گزرا شخص بھی جھٹلا نہیں سکتا، ان ہی کی بنیاد پر آپ نے فیصلہ کرنا ہے اور آپ جو بھی فیصلہ کریں گے، جس کو بھی آپ آگے لے کر آئیں گے، ہم اسے تسلیم کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ نے آئندہ الیکشن میں نواز شریف کو موقع دیا تو میں آج آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف، میں اور ہماری پوری ٹیم مل کر ہم پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کے دور میں لے کر جائیں گے، فیصلہ آپ نے کرنا ہے، سر تسلیم ہم نے خم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اقتدار سے کیوں محروم کیا گیا، آج یہ بات کوئی راز کی بات نہیں ہے، انہیں اقتدار سے اس لیے نکالا گیا کیونکہ انہوں نے 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم کی، نوجوانوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف یا کوکین نہیں بلکہ لیپ ٹاپ اور روزگار کے لیے قرضے دیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم باصلاحیت نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے آسان شرائط پر کم سود والے قرض کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے، خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اس اسکیم میں ان کا خصوصی کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔

ڈالر سستا ہوا تو عوام کو پیٹرول کی قیمتیں کم کر کے ریلیف دیا، وزیر اعظم

سیالکوٹ کی گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت طالبات کو لیپ ٹاپ کی فراہمی آپ کی قابلیت کا اعتراف ہے، یہ کوئی احسان نہیں ہے، یہ لیپ ٹاپ آپ کو میرٹ پر دیے گئے ہیں اور اس میں کسی علاقے یا سفارش کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو عظیم قوم بنایا جائے گا کیونکہ دنیا نے اسی پالیسی کے تحت عروج حاصل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ کی تقسیم کا منصوبہ 2011 میں شروع ہوا اور میرٹ پر پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے طالب علموں کو بھی لیپ ٹاپ دیے گئے، بطور وزیراعلیٰ پنجاب دوسرے صوبوں کے لیے بھی سوچا کیونکہ اسی طرح پاکستان ترقی کرسکتا تھا، ایک لاکھ لیپ ٹاپ کی تقسیم کا منصوبہ 23-2022 کا ہے اور رواں مالی سال مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ دینے کا منصوبہ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے خوراک، ادویات اور پیٹرولیم کی درآمد کی اجازت دی، یہ ہماری ترجیحات تھیں، اس کے علاوہ اتنے چیلنجز تھے کہ انڈسٹری سمیت دیگر ضروری خام مال کی درآمدات میں مشکلات تھیں تاہم یہ علم تھا کہ طالب علموں کو مطلوبہ سہولیات فراہم کرنی ہیں اس لئے ساڑھے 4 کروڑ ملین ڈالر مہیا کرکے یہ لیپ ٹاپ درآمد کیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے طالب علموں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہے تو انہیں وظائف سمیت تمام سہولیات فراہم کرنی ہوں گی، ہم نے پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ قائم کیا ہے، خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اس سال کے بجٹ میں پانچ ارب روپے مختص کیے ہیں، کوئی قوم خواتین کے بھرپور حصے کے بغیر ترقی کا سفر طے نہیں کرسکتی اور اس کے لیے خواتین کو ہرممکن سہولت فراہم کرنا ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئندہ ماہ اپنی مدت پوری کرے گی اور مدت پوری ہونے سے پہلے ہم چلے جائیں گے اور نئی عبوری حکومت آئے گی، اس کے بعد الیکشن میں اللہ تعالیٰ جس کو بھی موقع دے، جو بھی حکومت آئے گی اس پر فرض ہے کہ وہ تعلیم کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہ آنے دے اور اگر نواز شریف کی قیادت میں ہمیں موقع ملا تو قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ تعلیم کے میدان میں 2011 میں جو انقلاب شروع کیا تھا، اسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور ہر طالب علم کو لیپ ٹاپ دیں گے، اس کے بغیر قومیں ترقی نہیں کر سکتیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مسلمان معیاری تعلیمی ادارے نہ ہونے کی وجہ سے یورپ کے مقابلے میں تعلیم کے میدان میں بہت پیچھے رہ گئے، مسلمان اپنے علم کی بدولت ماضی میں دنیا پر حاوی تھے، تعلیم میں ترقی کا راز مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہم نے معاہدہ کیا اور اس کے نتیجے میں روپیہ مستحکم ہوا، اس وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا، یہ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں نیچے نہیں آئیں بلکہ ڈالر سستا ہوا اور روپے کی قدر میں اضافہ ہوا تو ہم نے عام آدمی کو ریلیف دیا، جب معیشت مضبوط ہو گی تو قرضے نہیں لینے پڑیں گے، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیکسٹائل سمیت ہر شعبے میں ترقی کے لیے بنیادی شرط محنت ہے۔

وزیراعظم نے اس موقع پر ہونہار طالبات میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے جبکہ تقریب سے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے بھی خطاب کیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024