وزن کے بارے میں متفکر افراد کیلئے خوشخبری، مینیو کارڈ پر کیلوریز کاؤنٹ لکھنے کا فیصلہ
اگر آپ اپنی صحت کے حوالے سے فکر مند رہتے ہیں اور ریسٹورنٹ میں کھانے کے شوقین بھی ہیں تو یہ آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ پاکستان کے تمام ریسٹورنٹس میں اب مینیو آئٹم کے ساتھ ’کیلوری کاؤنٹ‘ لکھے جائیں گے۔
یہ سب ہی جانتے ہیں کہ کھانے میں موجود توانائی کو کیلوریز میں ناپا جاتا ہے، اس لیے اکثر لوگوں کا ماننا ہے کہ کیلوریز کی مقدار کم کرنے سے وزن کم کرنے میں مدد ملے گی۔
وزن کم کرنا اور جسم کو بہتر شکل میں لانا ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے، اسی لیے لوگ اپنے کھانے میں کیلوریز کی مقدار کا خاص خیال رکھتے ہیں۔
شہریوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے پرائم منسٹر اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی ’محفوظ غذا، تندرستی سدا‘ کے نام سے مہم کا آغاز کر رہے ہیں جو شہریوں کے صحت سے متعلق انہیں معلومات فراہم کرنے کے حوالے سے آگاہی فراہم کر رہی ہے۔
اس مہم کے ذریعے شہریوں کو یہ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ آپ ایک پکوان کی صورت میں کتنی کیلوریز لے رہے ہیں، یا پھر کیا آپ ضرورت سے زیادہ کیلوریز تو نہیں لے رہے۔
اس حوالے سے سلمان صوفی نے سماجی پلیٹ فارم ٹوئٹر پر لکھا کہ ’شہریوں کی صحت کی بہتری کے لیے تاریخی قدم کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے‘
انہوں نے کہا کہ اب ملک بھر کے ریسٹورنٹس کے ہر مینیو کارڈ پر ’کیلوری کاؤنٹ‘ لکھے جائیں گے، اس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ آپ ایک پکوان کی صورت میں کتنی کیلوریز لے رہے ہیں۔
سلمان صوفی نے ملک بھر کے ریسٹورنٹس کی فہرست شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ فہرست میں موجود تمام ہوٹل اور ریسٹورنٹس محکمہ خوراک سندھ کو اس منصوبے پر عمل کرنے کی یقین دہانی کروا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا کے فوڈ حکام اور بلوچستان حکومت نے اس اقدام پر بڑی پیش رفت کی ہے اور لیبارٹریوں کے ساتھ غذائیت سے متعلق معلومات تیار کرنے کے لیے ریسٹورنٹس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
کیلوری کاؤنٹ کیا ہے؟
کیلوری کاؤنٹ ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے آپ اپنے کھانے اور مشروبات کی کیلوری کی مقدار کو ریکارڈ کرسکتے ہیں۔
کیلوری کے اصطلاح کی بات کی جائے تو یہ اصطلاح کھانے کی اشیا کی غذائی قدر کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
ریسٹورنٹ میں مینیو آئٹم کے ساتھ کیلوری کاؤنٹ لکھنے سے آپ کو کھانے اور اسنیکس آرڈر کرنے سے قبل فیصلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ طریقہ دیگر ممالک کے ریسٹورنٹس میں بھی بہت عام ہے۔
اس کا مقصد لوگوں میں موٹاپے کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کرنا ہے، رواں سال مارچ میں دنیا بھر کے افراد کی جسمانی صحت اور ان کے وزن پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے کی رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں موٹاپا خطرناک صورت حال اختیار کرتا جا رہا ہے اور اس وقت 2 ارب 60 کروڑ یا 38 فیصد آبادی موٹاپے کا شکار ہے۔
عالمی ادارے نے خبردار کیا تھا کہ اگر لوگوں کے وزن میں اضافے کی شرح یوں ہی برقرار رہی تو 2035 تک دنیا کی نصف آبادی زائد الوزنی کا شکار ہوگی، جس سے کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر بالغ خواتین کو روزانہ ایک ہزار 600 سے 2 ہزار 200 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ بالغ مردوں کو 2 ہزار 200 سے 3 ہزار کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔