سزا ہو بھی گئی تو 2024 کے صدارتی انتخاب کیلئے مہم جاری رکھوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر انہیں کسی فوجداری تحقیقات کے نتیجے میں سزا ہو بھی گئی تو اس کے باوجود وہ 2024 کے صدارتی انتخاب کے لیے اپنی انتخابی مہم ختم نہیں کریں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز خود پر لگنے والے متعدد الزامات پر بات کی، ایک روز قبل استغاثہ نے ان کے خلاف خفیہ سرکاری دستاویزات کو اپنے پاس رکھنے کے کیس میں 3 مزید الزامات عائد کیے۔
ریڈیو میزبان جان فریڈرکس نے سوال کیا کہ کیا سزا سنائے جانے سے ان کی مہم رک جائے گی؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے فوری طور پر جواب دیا کہ بالکل نہیں، آئین میں ایسا کچھ نہیں ہے جو یہ کہتا ہو اور اگر بائیں بازو کے انتہاپسند جنونی ایسا کہہ بھی رہے ہیں تو یہ مجھے نہیں روک سکے گا، یہ لوگ بیمار ہیں اور وہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ بالکل بھیانک ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سابق صدور بشمول براک اوباما اور جارج ڈبلیو بش نے بھی دستاویزات اپنے پاس رکھیں، کوئی بھی اس سب سے نہیں گزرا، یہ پاگل پن ہے۔
2 بار مواخذے کا سامنے کرنے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر گذشتہ ماہ خفیہ دستاویزات کے مقدمے میں پہلی بار فرد جرم عائد کی گئی تھی، اُن پر وائٹ ہاؤس سے نکلنے کے بعد اعلٰی خفیہ جوہری اور دفاعی معلومات اپنے پاس رکھ کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام ہے۔
وہ وفاقی تفتیش کاروں کے ذریعہ مانگی گئی سیکیورٹی ٹیپس کو اپنے پاس رکھنا غلط نہیں سمجھتے، ایک روز قبل استغاثہ نے اُن پر نئے الزامات لگائے جن کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے فلوریڈا میں واقع ریزورٹ کے ملازمین کو مذکورہ ویڈیوز ڈیلیٹ (حذف) کرنے کا حکم دیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ انہیں اپنے ریزورٹ سے سیکیورٹی ٹیپ حوالے کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن بہرحال انہوں نے ایسا کیا، یہ سیکورٹی ٹیپ تھے، ہم نے انہیں ان کے حوالے کر دیا، مجھے یہ بھی یقین نہیں ہے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔