• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیراعظم کی ترکیہ کو سی پیک میں شامل ہونے کی ایک مرتبہ پھر دعوت

شائع August 2, 2023
وزیراعظم نے کہا کہ میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے اسٹریٹجک تعاون کو مزید بڑھائیں — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے اسٹریٹجک تعاون کو مزید بڑھائیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کو ’فطری شراکت دار‘ قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ان باتوں کا اظہار خیال کراچی شپ یارڈ میں ملجم کلاس جنگی بحری جہاز کی لانچنگ تقریب سے خطاب کے دوران کیا، جہاں ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ نومبر 2022 میں وزیر اعظم شہباز شریف نے خطے میں استحکام لانے، غربت ختم کرنے، بہتر تعلیم اور صحت کی سہولیات سے لوگوں کو خود مختار بنانے کے لیے ترکیہ کو سی پیک میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔

اس سے قبل شہباز شریف نے سی پیک کو چین، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان ایک ’سہ فریقی معاہدے‘ میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ تینوں ممالک اس کی صلاحیت سے فائدہ اٹھا سکیں۔

آج کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پورٹ قاسم ایک مرکز ہے لیکن اسے گوادر سے جوڑنے کی ضرورت ہے، جہاں کاروبار ابھی شروع ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک ابھرتی ہوئی کامیابی ہے، چین اور پاکستان نے اس منصوبے کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک متعدد سمتوں میں ہوگا، اور اس سے چین اور پاکستان کے درمیان سمندر اور زمین کے ذریعے تجارتی لین دین کی مقدار میں اضافہ ہوگا، اور اس میں ترکیہ ایک فطری شراکت دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس دعوت کی تجدید کرنا چاہتا ہوں کہ آئیے ہم باہمی، مشترکہ ترقی اور خوشحالی کی اس شاندار اسٹوری میں ہاتھ بٹائیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات گہرے اور تاریخی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک مشترکہ عقیدے، ورثے اور تہذیب کی وجہ سے متحد ہیں اور ہم علاقائی اور عالمی مسائل پر اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کرتے ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات قیام پاکستان سے پہلے کے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک دوسرے کی کامیابی کا جشن مناتے ہیں اور چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ایک ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ برس سیلابی تباہی کے دوران ترکیہ نے پاکستان کا ساتھ دیا جو کہ ’انتہائی اہم اور وقتی مدد‘ تھی۔

انہوں نے کہا کہ جنگی بحری جہاز کی لانچ ایک دوسرے کی حمایت اور تجارت، صنعت اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کی ایک اور مثال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے اسٹریٹجک تعاون کو مزید بڑھائیں اور بہت سے دوسرے شعبوں میں اس شاندار مشترکہ منصوبے کو شامل کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024