• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

حکومت کا آئندہ ہفتے بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ

شائع August 23, 2023
کانفرنس میں دنیا بھر سے مذہبی اسکالرز کو مدعو کیا جائے گا — فوٹو: اے پی پی
کانفرنس میں دنیا بھر سے مذہبی اسکالرز کو مدعو کیا جائے گا — فوٹو: اے پی پی

نگران وزیر اعظم انوارالحق نے اپنی حکومت کے مختصر دورِ اقتدار کے دوران ملک کے حقیقی نظریے اور اساس کی تشہیر کا عزم ظاہر کیا ہے اور اس حوالے سے آئندہ ہفتے بین المذاہب ہم آہنگی پر ایک ’قومی کانفرنس‘ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ جڑانوالہ میں پیش آنے والے پُرتشدد واقعے کے تناظر میں کیا گیا ہے، جس میں مسیحی برادری کے درجنوں گرجا گھروں اور رہائش گاہوں کو تباہ کر دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق انوارالحق کاکڑ نے آئندہ ہفتے قومی سطح پر ایک بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں دنیا بھر سے مذہبی اسکالرز کو مدعو کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران کابینہ نے جڑانوالہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، انوار الحق کاکڑ (جنہوں نے 2 روز قبل پیر کو جڑانوالہ کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی) نے کابینہ کے اراکین کو جڑانوالہ کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

مزید برآں وفاقی کابینہ نے وزارتِ خزانہ کی سفارش پر مالی سال 24-2023 کے لیے دیت کی رقم بڑھا کر 67 لاکھ 57 ہزار 902 روپے مقرر کردی ہے جو کہ 30 ہزار 630 گرام چاندی کے برابر بنتی ہے، گزشتہ مالی سال میں یہ رقم 43 لاکھ 18 ہزار تھی۔

اس موقع پر وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران حکومت کا بنیادی مینڈیٹ انتخابی عمل میں معاونت اور نگرانی کرنا ہے، اس بنیادی مینڈیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے نگران حکومت اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں کو اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق مانیٹر کرے گی۔

انہوں نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں محدود مدت کے لیے آئینی تسلسل برقرار رکھنے کے لیے موجود ہیں، ہم یہاں حکومتی ماڈل یا ڈھانچے کو ترتیب دینےکے لیے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قواعد و ضوابط یا امور کی کوئی خلاف ورزی نہ ہو رہی ہو تو گزشتہ حکومت کے تسلسل کے طور پر نگران سیٹ اپ کو عام طور پر پہلے سے جاری پالیسیوں کے ساتھ ہی چلنا چاہیے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ قومی اسمبلی سبکدوش ہو چکی ہے اور اب ہم نئے انتخابات کا انتظار کر رہے ہیں، پارلیمنٹ کا دوسرا بازو، یعنی سینیٹ اب بھی موجود ہے لیکن وہ تنہا قانون سازی نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کابینہ اراکین کو ہدایت دی کہ وہ اپنی اپنی وزارتوں سے بریفنگ لے کر ورک پلان بنائیں، کابینہ کے آئندہ اجلاس کا ایجنڈا اسی پلان پر مبنی ہوگا۔

ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات

دریں اثنا نگران وزیراعظم نے کراچی میں قائد اعظمؒ کے مزار پر حاضری دی، بعد ازاں انہوں نے گورنر ہاؤس میں ایم کیو ایم (پاکستان) کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ نگران حکومت کراچی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے گی۔

گورنر ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران فریقین نے ملک کی مجموعی صورتحال، معیشت، بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈاکٹر فاروق ستار، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن پر مشتمل وفد نے وزیراعظم سے کہا کہ وہ کراچی میں حلقہ بندی اور پانی کی قلت کے مسائل حل کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024