• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی تو پاکستان کے عوام سلیکٹڈ راج قبول نہیں کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

شائع November 17, 2023
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری، وفاقی اور سب سے بڑھ کر ایک عوامی جماعت ہے — فوٹو: پرویز خان
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری، وفاقی اور سب سے بڑھ کر ایک عوامی جماعت ہے — فوٹو: پرویز خان

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک بار پھر کسی کو مسلط کیا جاتا ہے، الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہے تو پاکستان کے عوام سلیکٹڈ راج قبول نہیں کریں گے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ایک نئی سیاست متعارف کروانا چاہتے ہیں، جس میں تقسیم اور گالم گلوچ کی سیاست پیچھے چھوڑ کر نئی روایت قائم کریں اور اس ملک کو نئے انداز میں آگے لے کر چلیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں، ہمارا مقابلہ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سے ہے اور میں اور آپ مل کر ان مسائل کا حل نکالیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی دائیں بائیں نہیں دیکھتی، وہ پاکستان کے عوام کی طرف دیکھتی ہے، ہمارا بنیادی اصول ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور عوام کے پاس ہی یہ حق ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ اس ملک کے حکمران کون ہوں گے، میں پاکستانی عوام کا ہر فیصلہ ماننے کے لیے تیار ہوں، عوام جو فیصلہ کریں گے وہ ہمارے سر آنکھوں پر ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں بہت مشکلات ہیں، معاشی بحران کی وجہ سے مہنگائی، غربت اور بے روزگاری تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے، اس کے حل کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کو جتوانا ہے تاکہ ہم عوامی راج قائم کر سکیں، جو حکومت ہو وہ آپ کی ہو، جو حکومت ہو وہ مزدوروں کی ہو، وہ کسانوں کی ہو، میرے نوجوانوں کی ہو، ہم ساتھ مل کے پاکستان کو ان مسائل سے نکالیں گے۔

’جو مہنگائی لیگ عرف مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوں گے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے‘

انہوں نے کہا کہ پی پی پی ایک جمہوری، وفاقی اور سب سے بڑھ کر ایک عوامی جماعت ہے، ہم نے پاکستان کے عوام پر بھروسہ کیا اور ہم میدان میں موجود تمام جماعتوں کو بھی تجویز دیتے ہیں کہ آپ بھی عوام پر بھروسہ کریں، اپنی سیاست، اپنے منشور پر بھروسہ کریں، اگر ایک بار پھر کسی کو مسلط کیا جاتا ہے، الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہے تو اس کا نقصان پاکستان کے عوام اٹھائیں گے، پاکستان کے عوام نے پہلے بھی سلیکٹڈ راج بھگتا ہے اور آگے جاکر پاکستان کے عوام سلیکٹڈ راج قبول نہیں کریں گے۔

روایتی حریف مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ آج بھی وہ لوگ جو پرانی سیاست کر رہے ہیں وہ الیکٹیبلز کی تلاش میں ہیں، ایک زمانے میں الیکٹیبلز کی سیاست چلتی تھی، جو سیاست دان مہنگائی لیگ عرف مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوں گے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے، یہ زمینی حقائق ہیں، یہ پاکستان کے عوام کی اپنی سوچ اور اپنا شعور ہے۔

اپنی جماعت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کا نظریہ کیا ہے، ہمارے تو بنیادی اصول ہیں کہ اسلام ہمارا دین ہے، جمہوریت ہماری سیاست ہے اور طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں، ہمارا نعرہ ہے ’مانگ رہا ہے ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان‘، ہمیں کہا جاتا ہے کہ یہ تو بہت پرانے نعرے ہیں اگر آج بھی ملک میں غربت، مہنگائی، بے روزگاری ہے تو ہمارا نعرہ روٹی کپڑا اور مکان ہی رہے گا۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ان شاللہ 8 فروری کو ہمارا نعرہ ہمارا منشور کامیاب ہوگا، تیر کامیاب ہو کر عوامی راج قائم کرے گا، پورے وفاق کو ہم چلائیں گے، جیالا وزیر اعظم ہوگا اور جیالا وزیر اعلیٰ بھی ہوگا، ماضی میں جو ہوا سو ہوا اب ہمیں آگے چلنا ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024