دہلی میں نوجوان کا سفاکانہ قتل، قاتل رقص کرتا رہا
بھارت کی پولیس نے کہا ہے کہ دارالحکومت نئی دہلی میں مبینہ طو ر پر ڈکیتی کے دوران 18 سال مزدور لڑکے کو بے دردی سے چھری کے وار سے قتل کردیا گیا اور قاتل سفاکانہ قتل کے دوران رقص کرتا رہا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے 18 سالہ لڑکے کو ڈکیتی کے دوران مبینہ طور چھری کے کئی وار سے قتل کیے جانے کے دو روز بعد ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس نے جمعرات کو ایک ویڈیو بھی جاری کردی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قاتل ڈانس کر رہا ہے اور جشن منا رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول لڑکا دہاڑی دار مزدور تھا، جس کا گلا دبایا گیا اور پھر 10 سے 12 مرتبہ چھری کے وار کیے گئے۔
دہلی پولیس نے بیان میں کہا کہ مقتول پر کتنے وار کیے گئے اس کی تعداد کی ابھی تصدیق ہونی ہے لیکن مقتول کو زیادہ زخم سر اور گردن پر آئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ واقعہ جنتا مزدور کالونی میں پیش آیا جب مقتول منگل کو رات کے تقریباً سوا گیارہ بجے شمال مشرقی دہلی کے علاقے میں گلی سے گزر رہے تھے۔
ڈی سی پی ڈاکٹر جوئے ٹرکے نے کہا کہ مشتبہ لڑکے نے نشے کی حالت میں مقتول سے 350 روپے چھینے اور تعاون نہ کرنے پر اسے قتل کردیا۔
سینئرپولیس افسر نے بتایا کہ ملزم نے لڑکے کو پہلے چھری ماری پھر چھری کے مزید وار کیے اور گردن پر چیر دیا اور روکنے کی کوشش کرنے والے شہریوں کو بھی دھمکایا۔
انہوں نے کہا کہ مقتول کے سر کو نشانہ بنانے اور لاتیں مارنے کے بعد ملزم نے ڈانس کیا اور جائے وقوع سے چلا گیا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ مقتول کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ کام سے گھر واپس جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوگیا۔
دہلی پولیس نے مزید بتایا کہ ملزم نے لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور سڑک پر گھسیٹا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر مزدور نوجوان کے قتل کی ویڈیو وائرل ہوئی اور شہریوں نے غم و غصے کا اظہار کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بھارتی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو دہلی کی ہے جہاں 16 سالہ لڑکے نے چھری کے 60 وار کرکے مقتول کو قتل کیا۔
انہوں نے اس کو غیرمعمولی اور ہولناک قرار دیا۔
پولیس اور بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں مقتول کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم ایکس کے ایک اکاؤنٹ میں فرضی نام محمد زبیر لکھا گیا۔