علی سفینہ کی اہلیہ حرا ترین سے ملاقات کیسے ہوئی؟ اداکار نے بتادیا
اداکار علی سفینہ نے اپنی اہلیہ اور ماضی کی مقبول ماڈل حرا ترین سے پہلے محبت اور پھر شادی کی کہانی سے متعلق مداحوں کو آگاہ کیا، اداکار نے بتایا کہ شادی کے بعد انہوں نے حرا سے کبھی نہیں پوچھا کہ وہ فون پر کس سے بات کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ علی سفینہ کی حرا ترین سے 2003 میں شادی ہوئی تھی اور دونوں کے ہاں ایک بیٹی بھی ہے۔
حال ہی میں اداکار علی سفینہ نے ایف ایچ ایم کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے حرا ترین سے پہلی ملاقات سے متعلق تفصیلات شیئر کیں۔
علی سفینہ نے بتایا کہ حرا ترین سے انہوں نے اپنی شادی کو لوو سے ارینج میں تبدیل کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میری موسیقار میکال حسن کے گھر پہلی بار حرا ترین سے ملاقات ہوئی تھی، عاطف اسلم، علی عظمت اور دیگر گلوکاروں کے ساتھ میرا ملنا جلنا زیادہ ہوتا تھا تو ہم سب میکال کے گھر اکٹھے ہوئے تھے، حرا ترین اس وقت انڈسٹری میں نئی آئی تھیں، وہ بطور ڈی جے کام کرتی تھیں۔‘
اداکار نے بتایا کہ جب وہ میکال کے گھر پہنچے اور اندر داخل ہونے کے لیے دروازہ کھٹکھٹایا تو دروازے کے سامنے میکال کے ساتھ اتفاقاً حرا بھی موجود تھیں، جس کے بعد میکال نے مجھے حرا کا تعارف کروایا۔
انہوں نے بتایا کہ ’حرا کی شخصیت مجھے بے حد تھی، میری اس سے ملاقات ہوئی اور اسی وقت مجھے وہ پسند آنے لگی، ان جیسے لڑکیاں انڈسٹری میں بہت کم ہیں۔‘
علی سفینہ نے بتایا کہ ’اس ملاقات کے ڈیڑھ سال کے دوران ہماری دوستی آگے بڑھی اور اس دوران والدہ بھی حرا سے مل چکی تھیں، اس وقت میری عمر 28 یا 29 برس تھی تو جب بھی میں حرا کے ساتھ ہوتا تو سبھی لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ کیا یہی وہ لڑکی ہے جس سے میں شادی کرنے والا ہوں‘۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک انہوں نے حرا سے شادی سے متعلق سوال نہیں کیا تھا، ’لیکن لوگوں کے تبصروں کے بعد میں نے حرا سے شادی کا سوال پوچھ لیا تھا، مجھے اس کے رویے سے معلوم ہوگیا کہ وہ مجھ میں دلچسپی رکھتی ہے، حرا مجھے انکار نہیں کرے گی اور انکار کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں بنتی تھی۔‘
علی سفینہ نے بتایا کہ حرا نے جب شادی کے لیے دلچسپی ظاہر کی تو میں نے اپنے والدین سے پوچھا، حرا کے والدین امریکا میں رہتے تھے، ان کی والدہ پاکستان آئیں اور ہم دونوں خاندانوں کی ملاقات ہوئی اور یوں ہم نے اپنی شادی کو لوو سے ارینج میں تبدیل کیا۔’
انہوں نے بتایا کہ حرا ان کی بہترین دوست ہیں، ’ہمارا فیملی بیک گراؤنڈ مختلف ہے لیکن ہم دونوں ایک دوسرے کی بات سمجھ جاتے ہیں، البتہ ہم دونوں نے حدیں بھی طے کی ہوئی ہیں۔‘
اداکار نے بتایا کہ ’میں حرا کی چیزوں میں دخل اندازی نہیں کرتا، میں نے آج تک حرا سے یہ نہیں پوچھا کہ وہ فون پر کس سے بات کر رہی ہیں یا فون پر کیا کر رہی ہیں اور نہ ہی اس نے مجھ سے ایسے سوال کیے ہیں۔‘
میزبان کی جانب حرا ترین کے علی سفینہ پر بھروسے کے سوال پر اداکار نے کہا کہ ’حرا کا مجھ پر بھروسہ نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہوسکتی، عام طور پر پاکستانی مردوں کا یہی مسئلہ ہوتا ہے کہ وہ والدین، دوستوں اور بیوی کے سامنے الگ الگ رویے اختیار کرتے ہیں۔‘
’تیرے بن، تیرے ڈسٹ بِن ہے‘
علی سفینہ نے پاکستانی ڈراموں کے معیار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈراموں کا اب کوئی معیار نہیں رہا،‘ اس دوران اداکار نے رواں سال کا مقبول اور سُپر ہٹ ڈراما سیریل ’تیرے بن‘ کو ’تیرے ڈَسٹ بِن‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’تیرے بن میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار یمنیٰ زیدی اور وہاج علی کمال اداکار ہیں، ان کا کیا قصور؟ اللہ نے انہیں بہت عزت دی ہے، لیکن اس ڈرامے کے بعد لوگوں نے انہیں بہت بُرا بھلا کہا۔‘