• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

عدم حمایت، طالبان کا دباؤ، بھارت میں افغان سفارتخانہ بند کردیا گیا

شائع November 24, 2023
بیان کے مطابق طالبان اور بھارتی حکومت کی جانب سے کنٹرول چھوڑنے کے مسلسل دباؤ کے پیش نظر سفارتخانے کو مشکل انتخاب کا سامنا کرنا پڑا — فائل/فوٹو: رائٹرز
بیان کے مطابق طالبان اور بھارتی حکومت کی جانب سے کنٹرول چھوڑنے کے مسلسل دباؤ کے پیش نظر سفارتخانے کو مشکل انتخاب کا سامنا کرنا پڑا — فائل/فوٹو: رائٹرز

سبکدوش ہونے والے افغان سفارتکار نے کہا ہے کہ نئی دہلی میں افغان سفارتخانہ بند ہوگیا ہے کیونکہ طالبان کے ہاتھوں بے دخل کی گئی افغان حکومت کی جانب سے تعینات سفرا بھارت سے ویزے میں توسیع حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارت 2021 میں اقتدار سنبھالنے والی طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کرتا اور اس نے سفیر فرید ماموندزے اور ان کے مشن اسٹاف کو ویزا فراہمی اور دیگر معاملات سنبھالنے کے لیے بھارت میں رہنے کی اجازت دی ہوئی تھی۔

البتہ ستمبر میں سفیر فرید ماموندزے اور ان کے اعلیٰ عملے نے پناہ حاصل کرنے کے لیے امریکا اور یورپ کا دورہ کیا اور سفارت خانے نے بتایا کہ وہ اپنی کارروائیاں معطل کر رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر بیان جاری کرتے ہوئے سفارت خانے نے کہا کہ بےیقینی کی مدت ختم ہوگئی، اور سفارتخانہ بند ہوگیا ہے جبکہ چابیاں میزبان حکومت کے حوالے کردی گئی ہیں۔

اس میں مزید بتایا گیا ہے کہ طالبان اور بھارتی حکومتوں کی جانب سے دباؤ نے اس فیصلے پر مجبور کیا۔

سفیر فرید ماموندزے نے بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے 8 ہفتوں کے انتظار کے باوجود سفارت کاروں کے لیے ویزے میں توسیع کے مقاصد اور بھارتی حکومت کے طرز عمل میں تبدیلی نہیں آئی۔

بیان کے مطابق طالبان اور بھارتی حکومت کی جانب سے کنٹرول چھوڑنے کے مسلسل دباؤ کے پیش نظر سفارتخانے کو مشکل انتخاب کا سامنا کرنا پڑا۔

اس میں بتایا گیا کہ اشرف غنی حکومت کی جانب سے بھارت میں تعینات سفیر تیسرے ممالک پہنچ چکے ہیں اور کوئی بھی بھارت میں موجود نہیں ہے، صرف وہی سفیر بھارت میں موجود ہیں جن کا تعلق طالبان حکومت سے ہے اور وہ اپنی روز مرہ آن لائن اجلاسوں میں شرکت کر رہے ہیں۔

اس بیان میں ممبئی سمیت دیگر شہروں میں افغان قونصل خانوں کا ذکر موجود نہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ اورطالبان کے زیر انتظام محکمہ خارجہ نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024