• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

رائیونڈ کا وزیراعظم کوشش کر رہا ہے، اسے چوتھی بار سلیکٹ کیا جائے، بلاول بھٹو

شائع December 9, 2023
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ رائیونڈ کا وزیراعظم کوشش کر رہا ہے کہ اسے چوتھی بار سلیکٹ کیاجائے، اگر وہ چوتھی بار بھی سیلیکٹ ہو کر آئے تو نا عوام مانے گی نا میں مانوں گا اور سیلیکٹڈ کا مقابلہ کروں گا۔

لوئر دیر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو ووٹ کی طاقت دلوائی، ایک نہتی لڑکی نے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی،ایک نہتی لڑکی نے آمروں کا مقابلہ کیا، عوام کی وجہ سے 1973 کا آئین بحال ہوا، آمروں کاکالا قانون ختم ہوا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) جیسا انقلابی پروگرام متعارف کرایا جس سے اس ملک کے غریب ترین لوگوں کو آج تک مالی مدد ملتی ہے،یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے، قائد عوام ملک کے غریب طبقے کے نمائندے تھے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے جب سی پیک کی بنیاد رکھی تو اس کے پیچھے ایک مقصد تھا کہ جب یہ راہداری بنے گی تو ہم اس کی شروعات پسماندہ علاقوں سے کریں گے، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں کی غریب عوام کو سب سے پہلے فائدہ دیں گے مگر لوئر دیر کو سی پیک سے باہر رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں پرانا طریقہ چلتا آرہا ہے، پاکستان میں نفرت اور تقسیم کی پرانی سیاست کی جارہی ہے، یہ سیاست اختلاف رائے کے بجائے ذاتی دشمنی پر اتر آئی ہے مگر میں آپ کو بتاتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے جتنا ظلم برداشت کیا وہ کسی نے نہیں کیا پھر بھی ہم نے کبھی انتقام نہیں لیا، ہم صرف عوام کی خدمت کی سیاست کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس پرانی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیں۔

انہوں نے بتایا کہ رائیونڈ کا وزیراعظم کوشش کر رہا ہے کہ اسے چوتھی بار سلیکٹ کیاجائے، جو وزیراعظم 3 بار فیل ہوا، اسے چوتھی بار وزیراعظم کون مانےگا؟ عوام کا حق ہے کہ وہ پوچھیں کہ یہ 90 کی دہائی میں بھی آئی جے آئی کی صورت میں سیلیکٹ ہوئے تھے، تب بھی انہوں نے حکومت سنبھالی تھی اور اس وقت بھی انہوں نے وہی پرانی سیاست کی اور جو اس کو لے کر آئے وہ اس سے ہی لڑ پڑے اور نقصان عوام کا ہوا۔

بلاول نے کہا کہ میاں صاحب کو لانے والے ماضی بھول گئے اور دوسری باربھی اسی کو وزیر اعظم بنایا مگر تب بھی عوام کی خدمت کے بجائے میاں صاحب کا شوق تھا کہ وہ خود کو امیرالمومنین بنائیں اور وہ پھر ان سے لڑ پڑے جو ان کو لائے تھے،تیسری بار ہم نے سوچا کہ شاید وہ کچھ تبدیلی لائیں گے مگر پھر وہی ہوا، پھر اب وہ دوبارہ پاکستان واپس آئے ہیں مگر ابھی بھی ان کی کوشش یہی ہے،مطالبہ یہی ہے کہ مجھے پھر سے دو تہائی اکثریت دو اور میں آکے ملک کے مسائل حل کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاشی بحران میں ہم نہ اس کھلاڑی کو برداشت کرسکتے ہیں جو آپ کی قسمت کے ساتھ کھیلے اور نا ہم چوتھی بار والے کو برداشت کرسکتے ہیں، ہمیں نئے سیاستدانوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زمان پارک کے وزیراعظم کے دور میں انتقامی سیاست عروج پر تھی،انہوں نے نئے پاکستان کا وعدہ کیا مگر وہی روایتی سیاست کی اور عوام کو گھر اور نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے خان صاحب نے اپنے موقع کو انتقام لینے پر ضائع کردیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام نے ساتھ دیا تو پیپلزپارٹی حکومت بنائےگی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ الیکشن کامطالبہ کیا اور سلیکشن کےخلاف کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو سمجھایا تھا امپائرکی انگلی پر بھروسہ نہ کریں لیکن وہ اسی پر سیاست کرتے رہے، اسی پر حکومت چلاتے رہے اور اس کا نقصان عوام نے بھگتا، یہی بات ہم نے نواز شریف کو بھی سمجھائی ،اگر وہ چوتھی بار بھی سیلیکٹ ہو کر آئے تو نا عوام مانیں گی نا میں مانوں گا اور سیلیکٹڈ کا مقابلہ کروں گا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نگران حکومت میں کچھ لوگ ایسے ہیں جن کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے، میں سمجھتا ہوں کہ صاف اور شفاف الیکشن کے لیے یہ ایک غلط پیغام ہے کہ میاں صاحب کے کارکن آج بھی وزارتیں سنبھال رہے ہیں، نجکاری کی وزارت میں نواز شریف کا خاص بندہ بیٹھا ہوا ہے اور پی آئی اے کی یونین نے مجھے بتایا کہ یہ اسے بیچ نہیں رہے بلکہ اسے خرید رہے ہیں تو ہم کسی صورت میاں برادران کو پی آئی اے نہیں خریدنے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ساتھ دیں گے تو ہم ضرور جیتے گے، ہم الیکشن پر یقین رکھتے ہیں اور سلیکشن کا مقابلہ کرتے ہیں ۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024