• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ٹیسٹ کا تیسرا روز: آسٹریلیا کے دوسری اننگز میں 2 وکٹوں پر 84 رنز، پاکستان پر 300 کی برتری

شائع December 16, 2023
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

پرتھ میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کے اختتام پر آسٹریلیا کی پاکستان کے خلاف پوزیشن مضبوط ہے، دوسری اننگز میں میزبان ٹیم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 84 رنز بنائے اور اسے قومی ٹیم پر 300 رنز کی برتری حاصل ہوگئی، اس سے قبل مہمان ٹیم کے 271 رنز پر تمام کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے۔

دو میچوں پر مشتمل سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں میزبان کپتان پیٹ کمنز نے مہمان ٹیم کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تیسرے روز کینگروز نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو اسے پاکستانی فاسٹ باؤلر کے خطرناک اسپیل کے سبب شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، دوسرے ہی اوور میں خرم شہزاد نے جارح مزاج بیٹر ڈیوڈ وارنر کو صفر پر چلتا کیا۔

مارنس لبوشین بھی خرم شہزاد کے وار نہ سہہ سکے اور 18 گیندوں پر صرف 2 رنز بنا کر وکٹ کیپر سرفراز احمد کو کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد سینئر بیٹر اسٹیون اسمتھ اور عثمان خواجہ نے محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے 79 رنز کی ساجھے داری کے ساتھ میزبان ٹیم کے اسکور کو تیسرے روز کے اختتام تک 2 وکٹوں کے نقصان پر 84 رنز تک پہنچا دیا۔

عثمان خواجہ 34 اور اسٹیون اسمتھ 43 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔

پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 19 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

اس سے قبل پاکستان پہلی اننگز میں 271 رنز پر آؤٹ ہو گئی تھی۔

پاکستان کی جانب سے امام الحق 62، عبداللہ شفیق 42، کپتان شان مسعود 30، سعود شکیل 28، بابر اعظم 21، عامر جمال 10، فہیم اشرف 9، خرم شہزاد 7، شاہین آفریدی 4 اور سرفراز احمد 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ آغا سلمان 28 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز پاکستان کا آغاز اچھا نہ رہا، محض ایک رنز اضافے کے بعد خرم شہزاد اپنے وکٹ گنوا بیٹھے، کریز پر موجود امام الحق کا ساتھ دینے بابر اعظم میدان میں اترے۔

دونوں نے مل کر اسکور کو 181 رنز تک پہنچایا، تاہم بابر اعظم 21 رنز پر ہمت ہار بیٹھے اور مچل مارش کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

پاکستان کی جانب سے میچ میں واحد نصف سینچری بنانے والے دائیں ہاتھ کے بیٹر امام الحق بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے، وہ 191 گیندوں پر 62 رنز بنا سکے، اس موقع پر 192 رنز پر پاکستان کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔

اس کے بعد آنے والے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کو مچل اسٹارک نے اندر آتی ایک خوبصورت گیند پر چلتا کیا، وہ صرف 3 رنز بنا سکے۔

تیسرے روز کھانے کے وقفے تک پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز بنائے تھے۔

کھانے کے وقفے کے بعد 12 رنز پر کھیلنے والے سعود شکیل اور 4 رنز پر کریز پر موجود آغا سلمان نے اسکور کو 230 رنز تک پہنچایا، لیکن بائیں ہاتھ کے بیٹر سعود کی ہمت 28 رنز پر جواب دے گی اور وہ ہیزل وڈ کی گیند پر وارنر کو کیچ دے بیٹھے۔

پاکستان کو آٹھواں نقصان فہیم اشرف کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ بھی 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، قومی ٹیم کی نویں وکٹ 258 رنز پر گرئی، جب 10 رنز پر بیٹنگ کرنے والے عامر جمال کو وکٹ کیپر ایلکس کیری نے نیتھن لوئن کی گیند پر اسٹمپ کیا۔

اس کے بعد شاہین شاہ آفریدی کو ٹریوس ہیڈ نے 4 رنز پر چلتا کرکے پاکستان کی اننگز کا خاتمہ کیا۔

پاکستان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 271 رنز بنا سکی۔

آسٹریلیا کی جانب سے نیتھن لوئن نے3، مچل اسٹارک اور کمنز نے 2، 2 جبکہ مچل مارش، ہیزل ووڈ اور ہیڈ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا ہے۔

پاکستان نے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کے اختتام پر 2 وکٹوں کے نقصان پر 132 رنز بنائے تھے، اس سے قبل میزبان آسٹریلیا 487 رنز بناکر آوٹ ہوگئی تھی۔

آسٹریلیا کی جانب ڈیوڈ وارنر نے شان دار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 164 رنز بنائے تھے، اس کے علاوہ مچل مارش 90، عثمان خواجہ 41 رنز، مارنس لبوشین 16، اسٹیون اسمتھ 31 جبکہ ٹریوس ہیڈ 40 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے تھے۔

قومی ٹیم کے ڈیبیو کرنے والے فاسٹ باؤلر نے 111 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کی تھیں، جبکہ خرم شہزاد نے 2، شاہین آفریدی اور فہم اشرف نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا تھا۔

پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

پاکستان: شان مسعود (کپتان)، امام الحق، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، سعود شکیل، سرفراز احمد، سلمان علی آغا، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، عامر جمال خرم شہزاد

آسٹریلیا: پیٹ کمنز (کپتان)، ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ، اسٹیون اسمتھ، مارنس لبوشین، نیتھن لوئن، مچل مارش، مچل اسٹارک، ایلکس کیری، جوش ہیزل وڈ اور ٹریوس ہیڈ۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024