• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

حسان نیازی کا عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

شائع December 20, 2023
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ حسان نیازی نااہل یا سزا یافتہ نہیں ہیں—فائل فوٹو: ایکس/آئی ایس ایف
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ حسان نیازی نااہل یا سزا یافتہ نہیں ہیں—فائل فوٹو: ایکس/آئی ایس ایف

رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حسان نیازی نے عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

حسان نیازی کی والدہ نورین نیازی نے بیٹے کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کی اجازت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں وفاق، حکومتِ پنجاب اور کمانڈنگ آفیسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، حسان نیازی نااہل یا سزا یافتہ نہیں ہیں، وہ اِس وقت ملٹری کسٹڈی میں ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ حسان نیازی کو کاغزات نامزدگی جمع کرانے کا عمل مکمل کرنے کی اجازت دے۔

لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ عدالت اوتھ کمشنر کو حسان نیازی سے ملاقات کرکے کاغذاتِ نامزدگی کی تصدیق اور دستخط کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ رواں برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی میں ملوث 1900 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

20 جون کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو پیش آئے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ سے متعلق مقدمات میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان، حسان خان نیازی اور تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے تھے۔

اگست میں میڈیا میں رپورٹ ہوا تھا کہ حسان نیازی کو پولیس نے 13 اگست کو ایبٹ آباد سے گرفتار کیا ہے، جو 9 اور 10 مئی کے مظاہروں کے بعد سے روپوش تھے۔

15 اگست کو حفیظ اللہ نیازی نے اپنے بیٹے حسان نیازی کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروائی تھی۔

17 اگست کو ملٹری حکام نے پولیس کو خط لکھ کر درخواست کی کہ حسان نیازی کو ٹرائل کے لیے ملٹری کے حوالے کیا جائے۔

18 اگست کو لاہور ہائی کورٹ میں حسان خان نیازی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران جمع کروائی گئی پولیس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حسان نیازی کو انویسٹی گیشن اور ٹرائل کے لیے ملٹری کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024