• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

شہید بے نظیر بھٹو کی 16ویں برسی آج منائی جارہی ہے

شائع December 27, 2023
سابق وزیرِاعظم بے نظیر بھٹو — فائل فوٹو
سابق وزیرِاعظم بے نظیر بھٹو — فائل فوٹو

سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی آج 16ویں برسی منائی جارہی ہے، ملک کے مختلف حصوں سے جیالے لاڑکانہ پہنچ گئے، مزار پر فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی سولہویں برسی کی تقریبات کا اعلان کردیا ہے۔

تقریبات کا آغاز صبح لاڑکانہ میں فاتحہ اور قرآنی خوانی سے ہوا، ملک کے مختلف حصوں سے جیالے لاڑکانہ پہنچ گئے کارکن بے نظیر بھٹو کی قبر پر چادریں چڑھائیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے۔

بعدازاں دوپہر ایک بجے عام لنگر تقسیم کیا جائے گا، دوپہر 2 بجے برسی کے مرکزی جلسے کا آغاز محفل مشاعرہ سے ہوگا۔

4 بجے مرکزی جلسے کا آغاز ہوگا جس سے سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو سمیت مرکزی قائدین جلسے سے خطاب کریں گے، شام 7 بجے برسی کی تقریبات کا اختتام ہوگا۔

بینظیر بھٹو پر قاتلانہ حملہ

یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سربراہ اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں ان کے علاوہ مزید 20 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

31 اگست 2017 کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس کے مطابق 5 گرفتار ملزمان کو بری کردیا گیا جبکہ سابق سٹی پولیس افسر (سی پی او) سعود عزیز اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) خرم شہزاد کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزا اور مرکزی ملزم سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا۔

بینظیر قتل کیس میں 5 ملزمان اعتزاز شاہ، حسنین گل، شیر زمان، رفاقت اور رشید گرفتاری کے بعد سلاخوں کے پیچھے تھے، ان افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے بتایا جاتا رہا ہے، عدالت نے ان افراد کو بری کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم اس بات کا فیصلہ کیا گیا تھا کہ ان افراد کو مزید ایک ماہ تک نظربند رکھا جائے گا۔

جبکہ پیپلز پارٹی اور مرحومہ بینظیر بھٹو کے بچوں نے بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024