پاکستان، ایران کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحمل کا راستہ اپنانا چاہیے، افغانستان
افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کو حالیہ تناؤ میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحمل کا راستہ اپنانا چاہیے۔
عبدالقہار بلخی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ تناؤ تشویشناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو اس صورتحال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحمل کا راستہ اپنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ خطہ طویل جنگوں کے بعد سلامتی اور استحکام کی سانس لے رہا ہے، اس لیے دونوں فریقین کو علاقائی استحکام کو بڑھانے اور متنازع مسائل پر سفارتی ذرائع سے بات چیت کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ آج پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں بھر پور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد گروہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔
اس سے 2 روز قبل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔
پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ خودمختاری کی خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔
دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب بھی کیا تھا۔
بعدازاں گزشتہ روز پاکستان نے ایران سے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کردیا، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تمام اعلیٰ سطحی تبادلوں کو معطل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔