• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاک-ایران کشیدگی پر اسرائیلی میڈیا نے کیا لکھا؟

شائع January 18, 2024
—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

پاکستان کی جانب سے ایرانی جارحیت کا جواب دیے جانے کے بعد دنیا بھر کے میڈیا نے اس خبر کو شہ سرخیوں کے طور پر شائع کیا اور زیادہ تر میڈیا نے پاکستانی مؤقف کو درست تسلیم کیا۔

پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کی تاریخ نہیں رہی ہے، تاہم اس بار کشیدگی ہونے کے بعد عالمی میڈیا کی اس معاملے پر خصوصی توجہ ہوگئی اور اسرائیلی میڈیا نے بھی اس پر تبصرے کیے۔

معروف اسرائیلی نشریاتی ادارے یروشلم پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ اس موقع پر ایران نے ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کو ترجیح کیوں دی؟

نشریاتی ادارے نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ایران کے پاس بظاہر اتنی قوت، طاقت اور فوج نہیں ہے جو پاکستان جیسے ایٹمی طاقت کے حامل ملک کا مقابلہ کر سکے، تاہم یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایران نے کشیدگی بڑھانے کو ہی اہم کیوں سمجھا؟

تبصرے میں لکھا گیا کہ ایران کا حالیہ چند سال کا جائزہ لیا جائے تو اس نے نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کو ترجیح دی اور اپنے لیے نئے محاذ کھولے۔

نشریاتی ادارے کے مطابق ایران اپنے پڑوسی ملک عراق کے کردوں کے اکثریتی علاقے میں بھی یہی کر رہا ہے جب کہ اس نے افغانستان کے ساتھ بھی تنازع کو بڑھا رکھا ہے اور اب اس نے نہ جانے کیوں پاکستان کے ساتھ بھی کشیدگی کو اہمیت دی؟

اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اگرچہ ایران اور پاکستان دونوں ہی علیحدگی پسند گروہوں کے خلاف ایکشن لیتے ہیں اور دونوں ممالک مذکورہ معاملے پر متحد ہوکر علیحدگی پسندوں کے خلاف کام کر سکتے ہیں لیکن ایران نے کشیدگی کو ترجیح دی۔

تبصرے کے مطابق یہ سمجھ سے بالاتر ہے اور واضح نہیں ہے کہ ایران نے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو کیوں اہمیت دی؟

واضح رہے کہ پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر 18 جنوری کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’پاکستان نے جمعرات کی صبح ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں انتہائی مربوط اور مخصوص اہداف کے خلاف مہارت سے فوجی کارروائیوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، ’مرگ بر سرمچار ’ کے نام سے خفیہ اطلاعات پر مبنی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024