• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

پاک ایران کشیدگی، اب تک کیا کچھ ہوا؟

گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات اچانک کشیدہ صورت اختیار کر گئے جس نے نہ صرف خطے بلکہ اس سے باہر کے ممالک کی توجہ بھی حاصل کرلی ہے۔
شائع January 18, 2024

پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات اچانک کشیدہ صورت اختیار کر گئے ہیں جس نے نہ صرف خطے بلکہ اس سے باہر کے ممالک کی توجہ بھی حاصل کرلی ہے، ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد پاکستان نے اس کا بھرپور جواب دیا ہے۔

گزشتہ دو روز کے دوران کیا حالات و واقعات پیش آئے اور صورت حال نے کیا رخ اختیار کیا، اس کا خلاصہ پڑھیے؛

  • 16 جنوری کو علی الصبح ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوگئیں۔

  • دفتر خارجہ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کیا۔

  • ملک کی سیاسی قیادت کی طرف سے ایران کے اس عمل پر اظہار مذمت کیا گیا۔

  • نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • 17 جنوری کی شام پاکستان نے ایران سے سفیر واپس بلانے اور تمام اعلیٰ سطح کے تبادلے معطل کرنے کا اعلان کیا، ساتھ ہی پاکستان میں ایران کے سفیر، جو اس وقت ایران میں ہی ہیں، ان کو بھی پاکستان واپس نہ آنے کا کہہ دیا گیا۔

  • ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورمز کی سائیڈلائنز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فضائی حملوں میں پاکستان کے کسی شہری کو نہیں بلکہ ایرانی دہشت گرد گروپ ’جیش العدل‘ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • بدھ کی رات کو نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں پاکستان میں ایران کے حملے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • 18 جنوری کی علی الصبح پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

  • دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مصدقہ معلومات کی روشنی میں آپریشن کیا گیا۔

  • آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایران میں بلوچستان لبریشن آرمی، لبریشن فرنٹ کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا گیا۔

  • ایران نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 3 خواتین، 4 بچوں سمیت 9 افراد ’تمام غیر ایرانی‘ مارے گئے۔

  • پاکستانی ناظم الامور کو ایرانی وزارت خارجہ طلب کیا گیا۔

  • نگران وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کا غیر ملکی دروہ مختصر کرنے کا فیصلہ سامنے آیا۔

  • چین کی جانب سے پاکستان، ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی گئی۔

  • امریکا نے پاکستان، عراق اور شام میں ایران کے حملوں پر اظہار مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران نے 3 ہمسایہ ممالک کی خودمختار سرحدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

  • افغانستان اور روس کی طرف سے بھی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔