بلاول کو سوچنا چاہیے کہ کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑ سکتا ہے، خواجہ آصف

شائع January 27, 2024
رہنما مسلم لیگ(ن) خواجہ آصف—فائل فوٹو: ڈان نیوز
رہنما مسلم لیگ(ن) خواجہ آصف—فائل فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے انتخابی مہم کے دوران پیپلز پارٹی چیئرمین کی جانب سے مسلسل تنقید پر کہا ہے کہ بلاول کو سوچنا چاہیے کہ کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑ سکتا ہے اور انہیں وہ اسپرٹ یاد رکھنی چاہیے جس کے تحت ان کی والدہ نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے غیرملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ماحول میں اسی طرح کا ہے جیسا گزشتہ الیکشن میں تھا، جس طرح عوام میں جایا جاتا ہے، کارنر میٹنگز یا جلسے ہوتے ہیں، سب کچھ ہوبہو ویسا ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف فرق یہ ہے کہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ٹھنڈ بہت پڑ رہی ہے ، اس کی وجہ سے انتخابی ماحول ذرا دیر سے گرم ہوا ہے کیونکہ عموماً انتخابی مہم ڈیڑھ مہینہ پہلے شروع ہو جاتی ہے اور اب 10 سے 15 دن انتخابی مہم بھرپور زوروں پر چلے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ الیکشن میں ٹرن آؤٹ اچھا رہے گا، اگر الیکشن کے دن دھوپ رہی تو بہت اچھا ٹرن آؤٹ رہے گا لیکن اگر اسی طرح دھند اور ٹھنڈ رہی تو ٹرن آؤٹ پر اثر پڑے گا۔

بلاول کی جانب سے تنقید اور ان کے ساتھ مستقبل میں دوبارہ بیٹھنے کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست میں کوئی بھی بات حرف آخر نہیں ہوتی اور دروازے بھی کبھی بند نہیں ہوتے، یہ بات ان کو سوچنی چاہیے کہ کل انہیں ہمارے ساتھ بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول کو وہ اسپرٹ مدنظر رکھنی چاہیے جس اسپرٹ میں بے نظیر بھٹو شہید اور میاں نواز شریف نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے، وہ اسپرٹ پاکستان کی سیاست میں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہے۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ بلاول کی والدہ نے اس میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے اور میری صرف اتنی درخواست ہے کہ اس لہجے کو اپناتے ہوئے ہوئے انہیں وہ اسپرٹ یاد رکھنی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024