کراچی: پولیس سے تصادم پر پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت سمیت 131 افراد کیخلاف مقدمہ درج
کراچی میں تین تلوار پر پولیس اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان میں تصادم کا مقدمہ صوبائی قیادت سمیت 131 افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق فریئر تھانے میں درج مقدمے میں انسداد دہشتگردی، ہنگامہ آرائی، بلوہ اور لوٹ مارکی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
فریئر تھانے میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی کے جن کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے اُن میں گلزار قاضی، ایاز رحیم، سلطان رحیم، عبدالستار اور محمد فہیم شامل ہیں، علاوہ ازیں 4 سے 5 ہزار نامعلوم افراد کو بھی کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمات کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان سوشل میڈیا پر ایک دو روز سے پرتشدد احتجاج کے لیے تیاری کر رہے تھے، ان کے پاس ریلی یا جلسے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔
پولیس نے انہیں ٹریفک اور دیگر معاملات میں خلل ڈالنے سے منع کیا لیکن انہوں نے پولیس پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا۔
مقدمے میں درجن سے زائد پولیس افسران اور ملازمین کو زخمی کرنے کا الزام بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز (28 جنوری کو) تحریک انصاف نے کراچی کے علاقے تین تلوار پر ریلی نکالنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔
ریلی نکالنے کی کوشش پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم ہوا اور پولیس نے تحریک انصاف کے 20 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
ڈی آئی جی جنوبی اسد رضا نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی سے منسلک لوگوں کے خلاف کارروائی اس لیے کی گئی کیونکہ ان کے پاس کراچی کے علاقے کلفٹن میں احتجاج یا ریلی نکالنے کے لیے این او سی نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران تصادم میں 7 سے 8 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ پی ٹی آئی سے وابستہ 20 سے 25 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔