میں سرخرو اور بے قصور ثابت ہوا، سزا دینے والے چلے گئے، نواز شریف

شائع January 29, 2024
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

قائد مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میں سرخرو اور بے قصور ثابت ہوا لیکن سزا دینے والے چلے گئے۔

لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرا دل چاہتا ہے کہ میں آپ سب پر قربان ہوجاؤں، میں نے اپنے بھائی بہن کی خدمت کی اور اس خدمت کی وجہ سے ہی میں ان کے چہروں پر محبت دیکھ رہا ہوں، اگر میں نےکچھ نہ کیا ہوتا تو آپ میری پرواہ نہ کرتے، عوام کی خدمت کے صلے میں اتنی محبت ملی ہے، آج سوچ رہاہوں عوام مجھ سےاتنی محبت کیوں کرتے ہیں؟ آپ بتائیں اس محبت کو کیسے بھلا دوں؟

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے جان بوجھ کر سزائیں دی گئیں، میں سرخرو اور بے قصور ثابت ہوا لیکن سزا دینے والے چلے گئے، وہ جج بھی چلا گیا جس نے 8 مہینے بعد چیف جسٹس بننا تھا، دال میں کچھ کالا تھا ان کو پتا تھا کہ چورکی داڑھی میں تنکا ہے تب ہی وہ استعفیٰ دے کر چلا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں، مزیدکھانےکی طاقت ہے نہ ہمت، جب میں حکومت میں تھا 20 روپے میں 5 روٹی ملتی تھی آج 20 روپے کی ایک روٹی ہے، وہ زمانہ کہاں چلا گیا، کون لے گیا اس زمانے کو؟ کیسے واپس لائیں اس زمانے کو لیکن ہم اس وقت کو واپس لائیں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پورا پاکستان میرا ہے اور یہ حلقہ خاص میرا ہے، مجھے اپنے ملک کو غیرت مند ملک بنانا ہے، اگر میں ہوتا تو کوئی بھی بے روزگار نا ہوتا۔

بعد ازاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں نواز شریف نے الیکشن لڑا تو مہم چلانے کی ذمہ داری مجھ پر آئی، 2013میں اس حلقے سے نواز شریف ریکارڈ لیڈ سے جیتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں بیٹے سے تنخوانہ نہ لینے پر ایک شرمناک واقعہ پیش آیا، لیکن آپ لوگوں نے ساتھ نا چھوڑا، 2018 میں جب نواز شریف کو نااہل کیا گیا تو یہاں سے ان کا ایک ورکر کھڑا ہوا اور ان کو بھی آپ لوگوں نے جتوایا تو مجھے یہاں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔

مریم نواز نے بتایا کہ ووٹ پرچی نہیں مستقبل کا فیصلہ ہے، ہم 9 مئی نہیں 28 مئی والے ہیں، اس میں پوری داستان چھپی ہے، نواز شریف کے دکھوں کی کہانی لکھیں تو سیاحی سوکھ جائے گی مگر وہ آپ لوگوں کی وجہ سے یہاں کھڑے ہیں، ان کو تکلیف ہے کہ یہاں آٹا، روٹی سب مہنگا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024