خصوصی عدالت کے پاس سزا سنانے کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں تھا، اعظم نذیرتارڑ

شائع January 30, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ہمارا مؤقف ہے کہ آئین سب سے مقدم ہے۔

لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فیصلوں پر تنقید کسی حد تک ہوتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں سزا ہوئی ہے، (ن) لیگ اس لیے ردعمل نہیں دے سکتی کیونکہ یہ قانونی عمل ہے۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے پاس سزا سنانے کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں تھا، شروع سے ہی موقف ہے کہ آزادی اظہار رائے پرقدغن نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ معاملہ عدالت میں گیا اوراس پر مفصل فیصلہ آیا، بانی پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کا خیال نہیں رکھا، مزید کہا کہ فیصلے میں قومی اسمبلی تحلیل کرنے کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ کلاسیفائیڈ ڈاکومنٹ کو حکومت بچانے کے لیے استعمال کیاگیا، ایک انکوائری بلائی گئی، جس میں مؤقف دینے کا پورا موقع دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی متعلقہ شقوں کا مذاق اڑایا گیا، بانی پی ٹی آئی نے کلاسیفائیڈ دستاویز کو استعمال کیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں تسلیم کیا ان سے سائفر گم ہو گیا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف نے کسی سوال کو سنجیدہ نہیں لیا، عدلیہ کے فیصلوں کے خلاف حدود میں رہ کر تنقید کرنی چاہیے، ہمارا مؤقف ہے کہ آئین سب سے مقدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بین الاقوامی تعلقات کو نقصان پہنچایا، حکومت کو طول دینے کے لیے عالمی تعلقات کا خیال نہیں رکھا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024