میں بانی پی ٹی آئی کی بیوی کے جیل جانے پر خوش نہیں ہوں، مریم نواز
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی بیوی کے جیل جانے پر خوش نہیں ہوں۔
نارووال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ اتنا بڑا جلسہ ہے کہ بال اسٹیڈیم سے باہر چلی گئی ہے، جلسہ اتنا بڑا ہے کہ لوگ اسٹیڈیم کے باہر تک موجود ہیں۔
انہوں نے احسن اقبال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو سلام پیش کرتی ہوں، آپ نے نارووال کے لوگوں کی خوب خدمت کی۔
مریم نواز کا کہنا تھا نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والے گھروں کو چلے گئے، نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والے انجام کو پہنچ گئے، نواز شریف پر ایسا کونسا جھوٹا الزام ہے جو نہیں لگایا گیا۔
’نواز شریف نے کہا تھا کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا‘
انہوں نے مزید بتایا کہ کل بانی ٹی آئی کو قومی راز افشاں کرنے پر 10 سال کی سزا ہوئی، آج عمران خان کی اہلیہ کو بھی جیل بھیج دیا گیا، میں بانی پی ٹی آئی کی بیوی کے جیل جانے پر خوش نہیں ہوں، میں کسی کی پریشانی پر خوش نہیں ہوتی، میں اپنی ماں کو لندن میں بیمار چھوڑ کر پاکستان آئی تھی۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب ہاتھ چوری سے رنگا ہو تو ٹانگ پر پلاسٹر چڑھانا پڑتا ہے، آج چاروں طرف مکافات عمل کے شاہکار نظر آتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ملک میں شر پھیلانے کے لیے لایا گیا تھا، یہ تو شر پھیلانے کے لیے آئے تھے، الزامات لگاتے رہے
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ مجھے میرے والد نواز شریف کے سامنے گرفتار کیا گیا، نواز شریف نے اس وقت کہا تھاکہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا، جب انسان بے گناہ ہو تو قدرت بہادر بنا دیتی ہے، (ن) لیگ نظریاتی جماعت تھی اس لیے ظلم برداشت کر گئی، 5 ماہ کوٹ لکھپت جیل کی سزائے موت کی چکی میں رہی مگر یہ سب گالم گلوچ کی سیاست پر ہی زندہ تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے کسی ساتھی نے پریس کانفرنس نہیں کی، نواز شریف کے ساتھی مشکل وقت میں چٹان کی طرح کھڑے رہے۔