• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار مزید بڑھ گیا، ڈیزل سے فی یونٹ لاگت 45.61 روپے

شائع February 20, 2024
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

نئے سال کے پہلے ہی ماہ مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار مزید بڑھ گیا، جنوری میں ڈیزل سے سب سے زیادہ مہنگی بجلی پیدا کی گئی، جو 45 روپے 61 پیسے فی یونٹ میں پڑی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ میں نیپرا دستاویز کے مطابق جنوری2024 میں ڈیزل سے سب سے زیادہ مہنگی بجلی پیدا کی گئی، جس کی فی یونٹ لاگت 45 روپے 61 پیسے رہی، جنوری 2024 میں ڈیزل سے 1.22 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

دستاویز سے پتا چلتا ہے کہ گزشتہ ماہ فرنس آئل سے پیدا کردہ بجلی کی فی یونٹ لاگت 35 روپے 44 پیسے رہی، جنوری میں فرنس آئل سے 9.03 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

اسی طرح جنوری میں ایران سے درآمدی بجلی کی فی یونٹ لاگت 32 روپے 80 پیسے رہی، گزشتہ ماہ ایل این جی سے بجلی کی پیداواری لاگت فی یونٹ 24 روپے 29 پیسے رہی، جنوری میں گیس سے پیداکردہ بجلی کافی یونٹ 13روپے 75 پیسے میں پڑا۔

گزشتہ مہینے درآمدی کوئلے سے فی یونٹ بجلی کی لاگت 21 روپے سے رہی، جبکہ مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداواری لاگت فی یونٹ 11 روپے 92 پیسے رہی۔

نیپرا دستاویز کے مطابق گزشتہ ماہ بیگاس سے پیداکردہ بجلی کی فی یونٹ لاگت تقریبا 6 روپے رہی، جنوری میں جوہری توانائی سے بجلی فی یونٹ ایک روپے 33 پیسے پڑی۔

واضح رہے کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نےجنوری کی ایڈجسٹمنٹ میں فی یونٹ 7.13 روپےکا اضافہ مانگ رکھا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024