کریملن نے ایلکسی نوالنی کی بیوہ کے الزامات مسترد کردیے
کریملن نے گزشتہ ہفتے جیل میں مرنے والے اپوزیشن رہنما ایلکسی نوالنی کی بیوہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد قرار دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گزشتہ ہفتے ایلکسی نوالنی کی جیل میں طبیعت بگڑنے پر بے ہوش ہو گئے تھے اور پھر دنیا سے کوچ کر گئے تھے۔
ان کے انتقال کے بعد نوالنی کی بیوہ یولیا نوالنایا نے کہا تھا کہ ان کے شوہر کی موت کے پیچھے روسی صدر ولادمیر پیوٹن کا ہاتھ ہے۔
آن لائن لاکھوں صارفین کو مخاطب کرتے ہوئے 47سالہ نوالنایا نے ’ملک کی آزادی کی خاطر‘ اپنے شوہر کی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوو نے کہا کہ یہ روسی ریاست کے سربراہ پر گھٹیا اور بے بنیاد الزامات ہیں لیکن چونکہ یولیا نوالنایا ابھی چند روز قبل ہی بیوہ ہوئی ہیں تو میں ان کے بیان پر مزید تبصرہ نہیں کروں گا۔
پیسکوو نے بین الاقوامی تحقیقات کا یورپی یونین کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس طرح کے مطالبات کو ہرگز منظور نہیں کریں گے۔
نوالنی کی موت کے بعد حالیہ دنوں میں تعزیتی تقاریب کے موقع پر روس میں ہزاروں افراد کو حراست میں لینے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون کے دائرے میں رہ کر ہی کام کررہے ہیں۔
2021 میں جیل جانے سے قبل نوالنی نے روسی صدر کے خلاف بڑے پیمانے پر ملک میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔
2020 میں انہیں سائبیریا میں زہر دیا گیا تھا اور جرمنی میں علاج کے بعد وہ روس واپس لوٹ آئے تھے۔