• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اڈیالہ جیل انتظامیہ کا بشریٰ بی بی کو جیل منتقل کرنے سے انکار

شائع February 22, 2024
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر اڈیالہ جیل انتظامیہ نے سابق خاتون اول کو جیل منتقل کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مقدمے کی سماعت کی، بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل عثمان گل عدالت میں پیش ہوئے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بشریٰ بی بی کو جیل منتقل نہیں کر سکتے ہیں، جیل میں جگہ کم ہے، 250 خواتین پہلے ہی جیل میں قید ہیں۔

تاہم چیف کمشنر اسلام آباد نے اس معاملے پر تاحال اپنا جواب عدالت میں جمع نہیں کروایا، سرکاری وکیل نے عدالت سے چیف کمشنر کا جواب جمع کروانے کے لیے وقت دینے کی استدعا کردی۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی رپورٹ سے عدالت کچھ مطمئن نہیں، وکیل بشریٰ بی بی

سماعت کے بعد بشری بی بی کے وکیل عثمان گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے چیف کمشنر اسلام آباد، جیل کے انسپکٹر جنرل اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے اپنی رپورٹس منگوائی تھیں، آج سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے رپورٹ جمع ہو گئی، چیف کمشنر اسلام اباد کے رپورٹ جمع نہیں کرائی، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی رپورٹ سے عدالت کچھ مطمئن نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں بتایا گیا 250 خواتین کی جگہ ہے، ہم نہیں رکھ سکتے اور دوسرا سکیورٹی کے مسائل ہیں، عدالت نے چیف کمشنر اسلام آباد کو جواب کے لیے وقت دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ 13 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 فروری تک جواب طلب کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ 31 جنوری کو بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

بعدازاں اسی روز عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کے لیے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں ان کو تحویل میں لے لیا گیا تھا اور بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

6 فروری کو بشریٰ بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔

12 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالا کو سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی تھی۔

16 فروری کو پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرتی ہوئی صحت کے حوالے سے رپورٹس سامنے آنے کے بعد ان کی فوری طور پر طبی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024