غزہ میں مزید 92 فلسطینی شہید، ایران اور یورپی یونین کی اسرائیل و امریکا پر تنقید
غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں مزید 7 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 24گھنٹےمیں92 فلسطینی اسرائیلی دہشتگردی کانشانہ بنے۔
خان یونس اور اردگرد علاقوں میں شدید بمباری کے بعد ہزاروں فلسطینی اب بھی رفح منتقل ہورہے ہیں۔
رفح میں 1.5 ملین لوگوں نے پناہ لی ہے، رفح وہ واحد مقام ہے جہاں سے امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں لیکن اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے اوسطاً روزانہ 35 سے کم ٹرک محصور علاقے میں داخل ہوئے۔
ترجمان عدنان ابو حسنہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ ایجنسی اب شمالی غزہ میں امداد فراہم کرنے کے قابل نہیں ہے۔
یورپی یونین خارجہ پالیسی چیف جوزیف بوریل نے یہودآبادکاری منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے میں یہود آبادکاری انتہائی خطرناک ہوگئی۔
دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے مغرب کے دُہرےمعیار پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نےفلسطینیوں کی اموات پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے بمباری بند کرنےکی قراردادڈھٹائی سے ویٹوکردی، یہی مغربی ثقافت ،تہذیب اور لبرل جمہوریت کا اصل چہرہ ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 29 ہزار 606 فلسطینی ہلاک اور 69 ہزار 737 زخمی ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی نظر ثانی شدہ تعداد 1,139 ہے۔
اسرائیلی فورسز کا 8 فلسطینیوں پر تشدد
وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں چھاپے کے دوران 8 فلسطینیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
ٹیلی گرام پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز، جن کی الجزیرہ نے تصدیق کی ہے، اسرائیلی فورسز کو ہیبرون کے الجابر محلے پر چھاپے کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
الجزیرہ کی طرف سے تصدیق شدہ ایک اور ویڈیو میں، اتوار (25 فروری) کو صبح سویرے ہیبرون کے بنی نعیم محلے میں اسرائیلی فورسز کی گاڑی چلانے کے دوران فائرنگ کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔