• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

منگنی ختم کرنے کا فیصلہ میرا تھا لیکن معاملہ غلط طریقے سے حل ہوا، آئمہ بیگ

شائع February 26, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

گلوکارہ آئمہ بیگ نے اداکار شہباز شگری سے منگنی ختم کرنے کے ڈیڑھ سال بعد انکشاف کیا ہے کہ تعلقات کو ختم کرنے کا پہلا فیصلہ ان کا تھا۔

آئمہ بیگ اور شہباز شگری نے ستمبر 2022 میں منگنی ختم کرنے کی تصدیق کی تھی۔

دونوں نے جولائی 2021 میں منگنی کرتے ہوئے جلد شادی کا اعلان کیا تھا لیکن ایک سال کے اندر ہی ان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے اور انہیں تعلقات ختم کرنے پڑیں۔

اب منگنی ختم کرنے کے ڈیڑھ سال بعد آئمہ بیگ نے انکشاف کیا ہے کہ تعلقات ختم کرنے کا پہلا فیصلہ ان کا تھا لیکن بعد ازاں دونوں نے باہمی رضامندی سے رشتہ ختم کیا۔

حال ہی میں آئمہ بیگ نے اداکار احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے منگنی ختم کرنے کے معاملے پر کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ منگنی ہونے کے ایک سال بعد ہی کچھ ایسی کہانیاں سامنے آئیں جو کہ حیران کن تھیں اور تمام کہانیاں پس پردہ چلتی آ رہی تھیں، جس وجہ سے دونوں خاندان میں مسائل ہونا شروع ہوئے۔

گلوکارہ کا کہنا تھا کہ دونوں طرف سے اچھے خاندان تھے لیکن پس پردہ چلنے والی کہانیوں کی وجہ سے ان کے معاملات آگے نہ بڑھ سکے اور وہ کیا معاملات تھے، وہ نہیں بتا سکتیں، کیوں کہ اس میں دوسرے افراد بھی ملوث ہیں اور انہیں اچھا نہیں لگتا کہ کسی دوسرے کا نام بھی خراب ہو۔

آئمہ بیگ نے بتایا کہ جب پس پردہ کہانیاں سامنے آنے لگیں تو پہلے انہوں نے رشتہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور بعد ازاں دونوں نے باہمی رضامندی سے تعلقات ختم کیے۔

انہوں نے منگیتر شہباز شگری کا نام لیے بغیر یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت چاہتی تھیں کہ جو کچھ ہونا جا رہا ہے، وہ نہ ہو لیکن معاملات غلط طریقے سے ٹھیک ہوئے۔

انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کس طرح معاملات غلط طریقے سے ٹھیک ہوئے، کیا وہ فوری طور پر منگنی ختم نہیں کرنا چاہتی تھیں؟

ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی اظہار افسوس کیا کہ منگنی ختم ہونے کے بعد ان کی کردار کشی کی گئی، ان کے خلاف مہم چلائی گئی، انہیں عورت سمجھ کر گندا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف الزامات اور سوشل میڈیا پر مہم چلانے سے نہ صرف ان کی ذہنی اور جسمانی صحت بلکہ ان کے خاندان کی صحت بھی داؤ پر لگ گئی اور ان کا پورا خاندان مشکلات برداشت کرتا رہا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024