• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

شریف برادران نے بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط ملک دشمنی قرار دے دیا

شائع February 29, 2024
فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور نامزد وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بین الاقوامی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کو لکھے گئے خط کو ریاست مخالف قرار دیا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے سیاسی جماعت کا نام لیے بغیر کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا ملک دشمنی کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے خط وہی لکھ سکتے ہیں یہ ان کا وطیرہ ہے، کوئی دوسری سیاسی جماعت ایسے خط نہیں لکھ سکتی، آپ خود ہی نتیجہ اخذ کرلیں۔

نواز شریف نے کہا کہ ’سیاسی جماعتیں صرف اس طرح خط نہیں لکھ سکتیں، ایسا صرف وہی لوگ کر سکتے ہیں جو بااختیار ہیں۔‘

یہ خط سائفرکے بعد ملک کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے، شہباز شریف

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نےآئی ایم ایف کوخط لکھ کرملک دشمنی کا ثبوت دیا ہے،یہ خط جان بوجھ کر پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلنےکی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کوخط لکھنا پاکستان کی معیشت اور عوام کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے،یہ خط وہی لکھ سکتے ہیں جن کا وطیرہ صرف ملک دشمنی ہو۔

شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ ملک مزید تباہی کا شکار ہو،بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کوخط لکھنا انتہائی قابل مذمت ہے، یہ خط سائفرکےبعد ملک کیلئےایک اور بڑا دھچکا ہے۔

عمران خان کا آئی ایم ایف کو خط

یاد رہے کہ 28 فروری کو پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر ارسال کردیا تھا جس میں پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج دیتے وقت سیاسی استحکام کو مدنظر رکھنے کی درخواست کی گئی ہے۔

یہ خط بانی پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکو لکھا ہے خط کے متن میں موقف اپنایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت اور ان کی طرف سے یہ خط آئی ایم ایف کو بھیجا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ 22 فروری کو بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا تھا کہ عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھا جائے گا، جس میں کہا جائےگا کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں جتنے حلقوں میں دھاندلی ہوئی وہاں آڈٹ کرایا جائے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا تھا کہ ملک کے خلاف ہم کچھ بھی نہیں کریں گے، ریاست، جمہوریت اور قانون کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا کوئی بھی قدم نہ پاکستان کے خلاف اور نہ عوام کے خلاف ہو گا، ہم جمہوریت کی جنگ لڑ رہے ہیں، اسی آزادی کے لیے بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024