• KHI: Fajr 4:20am Sunrise 5:48am
  • LHR: Fajr 3:26am Sunrise 5:04am
  • ISB: Fajr 3:21am Sunrise 5:03am
  • KHI: Fajr 4:20am Sunrise 5:48am
  • LHR: Fajr 3:26am Sunrise 5:04am
  • ISB: Fajr 3:21am Sunrise 5:03am

گلوکار علی نور کو معصوم قرار دینے پر ماہا علی کاظمی میزبان احمد بٹ پر برہم

شائع March 7, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

گلوکار و اداکارہ ماہا علی کاظمی نے حال ہی میں پوڈکاسٹ کے دوران گلوکار علی نور کو ہراسانی کے الزامات پر معصوم قرار دیے جانے پر احمد علی بٹ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے میزبان کے خلاف بھی سنگین الزامات عائد کردیے۔

گلوکار علی نور چند ہفتے قبل احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئے تھے، جہاں انہوں نے خود پر ماہا علی کاظمی سمیت خاتون صحافی کی جانب سے الزامات لگائے جانے کے معاملے پر کھل کر بات کی تھی۔

علی نور نے پوڈکاسٹ میں کہا تھا کہ ان کے خلاف ڈراما رچانے والی دونوں خواتین غیر معروف تھیں اور ان کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں تھی۔

علی نور نے دونوں خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات کو ڈراما قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے الزامات کی وجہ سے ان کا کیریئر تباہ ہوا، انہیں کام ملنا بند ہوگیا جب کہ انہیں ہر کوئی جنسی درندہ کہنے لگا۔

ان کے مطابق اگرچہ ان کے اہل خانہ اور ان کی زندگی پر بہت زیادہ فرق نہیں پڑا لیکن دونوں واقعات کے بعد انہوں نے انڈسٹری کو خیرباد کہ دیا اور اب ان کا کسی بھی ٹی وی چینل، میوزک ہاؤس اور کسی سے بھی کوئی لینا دینا نہیں، انہوں نے وہ دنیا ہی چھوڑ دی۔

علی نور نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں میوزک کنسرٹس کے دوران جنسی درندہ کہا جانے لگا، یہاں تک کہ انہیں میشا شفیع نے بھی جنسی ہراسانی کرنے والا شخص قرار دیا، جس پر انہیں افسوس ہوا۔

علی نور پر فروری 2022 میں عائشہ بنت راشد نامی صحافی نے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں جنسی درندہ قرار دیا تھا۔

بعد ازاں اپریل 2023 میں گلوکارہ ماہا کاظمی نے بھی علی طور پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

علی نور نے دونوں خواتین کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان اس وقت بھی مانگی تھی جب کہ ماہا کاظمی کو قانونی نوٹس بھی بھجوایا تھا۔

احمد علی بٹ نے اپنے پوڈکاسٹ میں علی نور کی باتوں سے اتفاق کیا تھا، جس پر اب ماہا علی کاظمی نے میزبان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنے کرنے والے شخص کو معصوم قرار دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

ماہا علی کاظمی نے اپنی متعدد انسٹاگرام اسٹوریز میں لکھا کہ احمد علی بٹ کون ہوتے ہیں کسی ہراسانی کے الزامات کے سامنے کرنے والے شخص کو معصوم قرار دینے والے؟

انہوں نے لکھا کہ احمد علی بٹ نے محتسب اعلیٰ سندھ سے پہلے ہی جنسی ہراسانی کا فیصلہ سناتے ہوئے علی نور کو معصوم قرار دیا جو کہ باعث شرم ہے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

انہوں نے لکھا کہ احمد علی بٹ نے روایتی مردوں والا کام کیا اور اپنے ساتھ مرد کو بچایا اور اس کی غلطیوں کو چھپانے کی کوشش کی۔

ساتھ ہی گلوکارہ نے احمد علی بٹ کے ساتھ جون 2013 میں انسٹاگرام پر کی گئی اپنی گفتگو کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کیے، جس میں میزبان اور ان کے درمیان مختلف معاملات پر گفتگو ہوئی تھی۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

مذکورہ اسکرین شاٹ میں احمد علی بٹ کی گفتگو میں بعض نامناسب الفاظ کو پڑھا جا سکتا ہے۔

ماہا علی کاظمی نے اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ کسی کے ساتھ اپنی ذاتی گفتگو کے اسکرین شاٹس شیئر نہیں کرتیں لیکن چوں کہ مذکورہ گفتگو کے اسکرین شاٹ ان کے بیان کو مضبوط کر رہے تھے، اس لیے انہوں نے شیئر کیے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

گلوکارہ نے لکھا کہ احمد علی بٹ جو کہ خود بھی اپنے الفاظ میں سے واضح ہو رہے ہیں کہ وہ کس طرح کے شخص ہیں، کیسے کسی دوسرے شخص کو باکردار ہونے کا سرٹیفکیٹ دے سکتے ہیں؟

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024