• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت برقرار رہنے کا امکان

شائع March 14, 2024
—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آئندہ 15 روز کے لیے برقرار رہنے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر حکام نے بتایا کہ پیٹرول کی درآمد پر پریمیم فروری کے 10.45 ڈالر فی بیرل کے مقابلے میں بڑھ کر 12.15 ڈالر ہو گیا تاہم شرح تبادلہ اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں ایک رینج میں موجود ہیں، جبکہ ڈیزل کی درآمد پر پریمیم 6.50 ڈالر فی بیرل پر برقرار ہے، نتیجتاً پیٹرول کی قیمت میں تقریباً ایک روپے اضافہ جبکہ ڈیزل کے نرخوں میں ایک روپے کی کمی ہو سکتی ہے۔

لہٰذا، حکومت شرح تبادلہ اور ان لینڈ فریٹ ایکوئیلائزیشن مارجن (آئی ایف ای ایم) کی ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے دونوں مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھ سکتی ہے، اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی ردوبدل کا امکان نہیں ہے۔

حکومت پہلے ہی پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر پہلے ہی 60 روپے فی لیٹر ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے، یہ قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ حد ہے، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے وعدے کے تحت رواں مالی سال میں حکومت کا پیٹرولیم لیوی کی مد میں 869 ارب روپے وصول کرنے کا ہدف ہے۔

حکومت پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران 475 ارب روپے حاصل کر چکی ہے، حکومت مالی سال کے آخر تک تقریباً 970 ارب روپے جمع ہونے کی توقع ہے حالانکہ نظرثانی شدہ ہدف اب جون کے آخر تک 920 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

اس وقت حکومت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 82 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024