غزہ میں داخلے کی منتظر یونیسیف کی گاڑی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں عام شہریوں کے علاوہ امدادی کاموں میں مصروف اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے، بچوں کے لیے خدمات پر وقف اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے کہا ہے کہ اس کی گاڑی کو شمالی غزہ میں نشانہ بنایا گیا۔
الجزیرہ ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز اس وقت پیش آیا جب عالمی ادارے کی گاڑی جنگ زدہ علاقے میں داخلے کی منتظر تھی۔
یونیسف نے ذرائع ابلاغ کے اداروں کو نقصانات کی تفصیل جاری نہیں کی لیکن اس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام سے واقعے کے حوالے سے رابطہ قائم کیا جاچکا ہے۔
اسی دوران ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ایجنسی کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیمیں اب بھی زندگی بچانے والی امداد کی ترسیل کے دوران خطرات کا سامنا کررہی ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ امداد میں مصروف اہلکاروں کو عالمی قوانین برائے انسانی حقوق کے مطابق تحفظ فراہم کیے جانے تک ان کا مشکلات میں مبتلا لوگوں تک پہنچنا مشکل ہے۔
دریں اثناء ہیومن رائٹس واچ نے اپنے تبصرہ میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے بعد سے غزہ کے بچے بھوک سے متعلق پیچیدگیوں کے سبب اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
ڈاکٹرز اور متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار علاقے میں بچے، حاملہ خواتین اور نرسنگ کرنے والی مائیں سخت غذائی اور پانی کی کمی کا شکار ہیں جبکہ ہسپتالوں کے پاس اتنے وسائل نہیں رہے کہ ان کو علاج فراہم کرسکیں۔
مذکورہ حملے سے کچھ گھنٹوں قبل بیتا کے علاقے میں آبادی کی جانب آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس سے ایک گھر میں آگ لگنے کی اطلاعات آئیں۔
فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق شیل مقبوضہ مغربی بینک میں واقع نابلس کے جنوب میں پھینکے گئے، ایجنسی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں رہائشی علاقے پر گولیوں، اسٹن گرینیڈ اور زہریلی آنسو گیس کے ساتھ حملہ آور ہوئیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ فلسطینی شہری دفاع کے ٹیم کے اہلکار گھر میں لگی آگ بجھانے میں کامیاب ہوگئے لیکن اس کا ایک حصہ جل کر خاکستر ہوگیا۔
اسی طرح مقبوضہ قوت کا نہتے شہریوں پر بمباری اور حملوں کا سلسلہ عید کے روز بھی جاری رہا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جارحیت کے واقعات میں 122 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، جبکہ 56 زخمی بتائے جاتے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک جارحیت کے واقعات میں کم از کم 33,482 فلسطینی شہید جبکہ 76,049 زخمی ہوچکے ہیں۔