صدر مملکت نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے امکان کو مسترد کردیا
صدر آصف علی زرداری نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے درمیان حالیہ تنازع کے باعث پیدا ہونے والی افواہوں کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کے امکان کو مسترد کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو فیصل کریم کنڈی نے صدر سے ملاقات کی۔
ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ صدر آصف علی زرداری نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو لوگوں کے مفاد میں کام کرنے کی ہدایت کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مرکز کو دھمکی دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج میں پیسکو کے دفاتر پر قبضہ کر لیں گے۔
تاہم صدر آصف زرداری کے قریبی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں ایک طبقے کا خیال ہے کہ علی امین گنڈا پور کے اشتعال انگیز بیانات کے درمیان گورنر کو تحمل سے کام لینا چاہیے، یہی پیغام زرداری صاحب نے فیصل کریم کنڈی کو دیا۔
گورنر کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ان کے عہدے کے وقار کے لیے وہ سیاسی بیانات سے گریز کریں۔
ذرائع نے بتایا کہ صدر آصف زرداری نے 2009 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں شہباز شریف کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے بعد پنجاب میں گورنر راج نافذ کیا تھا۔