• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

190 ملین پاؤنڈز کیس: عمران خان کے وکلا کا جج کی تعیناتی پر اعتراض، مزید دلائل طلب

شائع June 7, 2024
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں کارروائی آگے نہ بڑھ سکی، عمران خان کے وکلا نے جج محمد علی وڑائچ کی تعیناتی پر اعتراضات اٹھا دیے جبکہ عدالت نے جج کی تعیناتی کے حوالے سے مزید دلائل طلب کر لیے۔

ڈان نیوز کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد علی وڑائچ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کےخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی۔

دوران سماعت عمران خان کے وکلا نے جج محمد علی وڑائچ کی تعیناتی پر اعتراضات اٹھا دیئے، وکیل سلمان صفدر نے جج محمد علی وڑائچ کو احتساب عدالت نمبر ایک کا اضافی چارج سونپنے کے نوٹیفکیشن پر اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون کا احتساب عدالت کے نئے جج کی تعیناتی کے حوالے سے نوٹیفکیشن غلط اور نامکمل ہے، احتساب عدالت نمبر دو کا جج احتساب عدالت نمبر ایک کے اضافی چارج کے ساتھ اس کیس کی سماعت نہیں کر سکتا۔

دوران سماعت احتساب عدالت کے نئے جج کی تعیناتی پر استغاثہ کی جانب سے بھی دلائل دیے گئے۔

بعد ازاں عدالت نے دونوں فریقین سے جج کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے مزید دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے قرار دیا کہ 11 جون کو جج کی تعیناتی کے حوالے سے مزید دلائل سن کر فیصلہ سنایا جائے گا،

آج سماعت کے دوران استغاثہ کے کسی گواہ کا بیان ریکارڈ نہ ہوا نہ ہی جرح ہو سکی، سماعت کے آغاز پر جج محمد علی وڑائچ کے ساتھ استغاثہ اور دفاع کے وکلا کا تعارفی سیشن بھی ہوا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کی سبکدوشی کے بعد وزارت قانون و انصاف نے احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد علی وڑائچ کو احتساب عدالت نمبر ایک کا اضافی چارج سونپنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

واضح رہے کہ 15 مئی کو وعدالت نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 190 ملین کیس کی سماعت ملتوی کردی تھی۔

8 مئی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصا ف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں مزید ایک گواہ کا بیان قلمبند جبکہ ایک گواہ پر جرح مکمل کرلی گئی تھی۔

3 مئی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں ایک گواہ کا بیان قلمبند جبکہ ایک گواہ پر جرح مکمل کرلی گئی تھی۔

29 اپریل کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں مزید 4 گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے تھے۔

پس منظر

یاد رہے کہ رواں سال 6 جنوری کو ہونے والی سماعت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فردِ جرم عائد نہیں ہوسکی تھی۔

بعد ازاں 6 مارچ کو ہونے والی سماعت میں نیب کے 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے تھے۔

عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سمیت ریفرنس کے 6 شریک ملزمان کو اشتہاری اور مفرور مجرم قرار دے دیا تھا۔

اس سے قبل 4 جنوری کو بھی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فرد جرم نہیں عائد ہوسکی تھی اور 190 ملین پاؤنڈز ریفرنسز میں درخواست ضمانت پر نیب کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے جس کے بعد سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی گئی تھی۔

واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

23 اپریل کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کی سماعت میں مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند کر لیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024