حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا
حج کے رکن اعظم ’وقوف عرفات‘ کی ادائیگی کے لیے 20 لاکھ سے زائد فرزندان اسلام میدان عرفات کی جانب رواں دواں ہیں جہاں وہ مسجد نمرہ میں عبادت کے ساتھ ساتھ عرفات کے میدان میں خطبہ حج بھی سنیں گے۔
ڈان نیوز کے مطابق ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی بھی فریضہ حج کے لیے حجاز مقدس میں موجود ہیں، مقدس مقامات پر لاکھوں عازمین کی سہولت کے شاندار انتظامات کیے گئے ہیں۔
سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خصوصی دعوت پر 2 ہزار سے زائد فلسطینی حج ادا کر رہے ہیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مسجد نبوی کے بعد مکہ مکرمہ کے دوسری بڑی مسجد نمرہ میں حجاج کرام کے استقبال کی تیاریاں کرلی گئی ہیں، آج سعودی عرب میں ماہ ذو الحج کی نویں تاریخ کو ہزاروں افراد ظہر اور عصر کی نماز مسجد نمرہ میں جمع کرکے ادا کریں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقلید میں ظہر کی نماز کے وقت میں ہی عصر کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔
مسجد نمرہ کی لمبائی مشرق سے مغرب تک 340 میٹر اور چوڑائی شمال سے جنوب تک 240 میٹر ہے، اس کا رقبہ ایک لاکھ 10 ہزار مربع میٹر سے زائد ہے، مسجد کے پیچھے سایہ دار صحن ہے جس کا رقبہ 8 ہزار مربع میٹر ہے، مسجد کے طول و عرض میں 4 لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہے۔
مسجد میں 6 مینار ہیں، ہر مینار کی بُلندی 60 میٹر ہے، مسجد میں 64 گنبد اور 10 مرکزی دروازے ہیں، ایک بیرونی کمرہ میں ریڈیو کی سہولت دی گئی ہے، خطبہ اور عرفہ کے دن دوپہر اور عصر کی نمازیں براہ راست سیٹلائٹ کے ذریعے نشر کی جاتی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دنیا بھر سے عازمین حج مکہ سے تقریباً 20 کلومیٹر دور، 70 میٹر اونچی پہاڑی پر چڑھیں گے، جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔
گرمی 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے، سعودی حکام نے حجاج کرام پر زور دیا ہے کہ وہ وافر مقدار میں پانی پئیں اور سورج سے خود کو بچائیں۔
حجاج کرام بہت بڑے ہجوم نے رات منیٰ کے بڑی خیمہ بستی میں گزاری، جو اسلام کے مقدس ترین شہر مکہ سے کئی کلومیٹر دور ایک وادی ہے۔
عرفات میں رکن اعظم کی ادائیگی کے بعد فرزندان اسلام مزدلفہ جائیں گے، جہاں وہ اتوار کو منیٰ میں شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔