امریکی صدر جو بائیڈن نے دوبارہ صدارتی امیدوار نہ بننے پر غور شروع کردیا
امریکا کے صدر جو بائیڈن نے دوبارہ صدارتی امیدوار نہ بننے پر غور شروع کردیا ہے، جب کہ کملا ہیریس کو صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزد کرنے کا امکان ہے، اس حوالے سے امریکی ایوان نمائندگان کی سابق خاتون اسپیکر نینسی پلوسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن کو صدارتی دوڑ چھوڑنے پر جلد آمادہ کرلیا جائے گا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان کی جانب امریکی صدر جوبائیڈن کے کورونا میں مبتلا ہونے کے اعلان کے بعد اس بات کا امکان بڑھ گیا ہے کہ وہ صدارتی انتخاب کی دوڑ سے پیچھے ہٹ جائیں۔
متعدد امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جوبائیڈن اپنی پارٹی کے اندر بڑھتی ہوئی مخالفت کے بعد صدارتی انتخاب سے پیچھے ہٹنے پر غور کررہے ہیں۔
نیویارک ٹائمز نے جوبائیڈن کے قریبی دوستوں کا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بائیڈن نے یہ تسلیم کرنا شروع کردیا ہے کہ وہ نومبر میں صدارتی انتخاب میں ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے ہار سکتے ہیں۔
امریکی صدر کے قریبی ساتھی نے انکشاف کیا کہ اگر جوبائیڈن صدارتی انتخاب کے لیے نائب صدر کملا ہیرس کو ڈیموکرٹک امیدوار کی توثیق کردیں تو یہ حیرت کی بات نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے تھے جس کے بعد ان کی جانب سے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے باہر ہونے کے اشارے دیے گئے تھے۔
دوسری جانب، امریکی ایوان نمائندگان کی سابق خاتون اسپیکر نینسی پلوسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن کو صدارتی دوڑ چھوڑنے پر جلد آمادہ کرلیا جائے گا، کیوں کہ یہ خدشہ موجود ہے کہ بائیڈن نومبر میں ہونے والی صدارتی الیکشن جیت نہیں سکیں گے۔
واضح رہے کہ کورونا میں مبتلا ہونے سے صرف ایک روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے سیاہ فام ووٹروں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ 5 نومبر کو دوبارہ منتخب ہونے کے لیے تیار ہیں، انہوں نے اپنے ریپبلکن حریف پر قاتلانہ حملے کے بعد اپنی پہلی سیاسی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔