• KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm
  • KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm

بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت: ایس ایس پی آپریشنز عدالت میں پیش

شائع August 7, 2024
— فائل/ فوٹو:اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
— فائل/ فوٹو:اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے درخواست پر سماعت کے دوران سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن فلائٹ راولپنڈی پیش ہوئے جب کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیے ہیں کہ یہ تو نہیں ہو سکتا کہ ملزم ایک کیس میں نکلے اور دوسرے میں گرفتار ہو۔

سابق خاتون اول کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سماعت کی۔

بشری بی بی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے، طلبی پر راولپنڈی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) کامران اصغر اسلام عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے 9 مئی کے راولپنڈی میں درج مقدمات کی پیش رفت سے متعلق ڈی آئی جی کو طلب کیا تھا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ڈی آئی جی آپریشنز راولپنڈی پیش ہوئے ہیں؟ اسٹیٹ کونسل عبدالرحمٰن نے بتایا کہ ایس ایس پی آپریشنز پیش ہوئے ہیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے؟ ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی نے جواب دیا کہ ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سوا سال ہو گیا اب کہانی ختم نا، یہ تو نہیں ہو سکتا کہ ایک کیس میں نکلے اور دوسرے میں گرفتار ہو، اگر آپ کو بشریٰ بی بی تفتیش کے لیے مطلوب تھیں تو طلب کیوں نہیں کیا؟ بشریٰ بی بی جب گرفتار نہیں تھیں تب بھی پولیس نے اُنہیں طلب نہیں کیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف کوئی ثبوت ہے، نہیں ہے نا؟ اگر پولیس نے ابھی تک گرفتار نہیں کیا تو مطلب اب نہیں کرنا، سوا سال تک پولیس نے تفتیش نہیں کی تو اب گرفتاری کی کیا ضرورت ہے؟ بشریٰ بی بی گرفتار ہیں پولیس نے اُن سے پھر بھی تفتیش نہیں کی۔

ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے ان مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری دائر کر رکھی ہے، سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں اِس حوالے سے معلومات لے لیتا ہوں، وقت دیدیں، بشریٰ بی بی کا 9 مئی سے کیا تعلق؟ ان کا نام ایسے ہی شامل کر دیا گیا۔

فریقین کا مؤقف سننے کے بعد عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 12 اگست تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بشریٰ بی بی نے مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی اپیل دائر کی تھی۔

30 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی کسز کی تفصیلات فراہمی کے کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے اور بلوچستان پولیس کو دوبارہ نوٹس جاری کردیے تھے۔

24 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی مقدمات کی تفصیلات، نئے کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لئے دائر درخواست پر وزارت داخلہ، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، پولیس اور نیب کو نوٹسسز جاری کردیے تھے۔

22 جولائی کو بشریٰ بی بی نے لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے اور نئے کیس میں گرفتاری روکنے کی درخواست دائر کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 30 دسمبر 2024
کارٹون : 29 دسمبر 2024