مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال، حکومت پاکستان نے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کردی
حکومت پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی خراب صورتحال کے باعث پاکستانی شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے، جس کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں تصدیق بھی کی گئی ہے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے باعث اور 31 جولائی کو حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد خطے میں سیکیورٹی صورتحال کشیدہ ہے۔
ایران اور حماس کی جانب سے حماس کے سربراہ کی شہادت پر جوابی بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ حزب اللہ نے بھی بیروت میں تنظیم کے سربراہ کی شہادت پر جوابی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے 6 اگست کو جاری بیان میں کہنا تھا کہ موجودہ حالات اور خطے میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر، اگلے احکامات تک پاکستانی غیر ضروری طور پر لبنان کا سفر نہ کریں۔
وزارت خارجہ کے مطابق ’لبنان میں رہنے والے خاص طور پر کشیدہ علاقوں میں موجود پاکستانی انتہائی احتیاط برتیں۔‘
وزارت کی جانب سے پاکستانیوں سے درخواست کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لبنان میں موجود پاکستانی بیروت میں قائم پاکستانی سفارتخانے سے رابطے میں رہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے لبنان میں موجود پاکستانیوں کو سفارتخانے سے رابطے کے لیے رابطہ نمبر بھی جاری کیے گئے ہیں، جہاں پاکستانی شہری ان نمبروں 81815104-961+، 81669488-961+ پر رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
پاکستانی شہریوں کو حکومت کی جانب سے اگلے احکامات تک لبنان کا سفر نہ کرنے کی ہدایات بھی کی گئی ہیں۔
ایک ماہ سے جاری سرحد پار سے فائرنگ کے تبادلے نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان مکمل جنگ چھڑنے کا خدشہ بھی پیدا کردیا ہے۔
واضح رہے 4 اگست کو اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان پر بالائی گلیلی کے علاقے میں 30 سے زائد راکٹ فائر کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اس سے قبل اسرائیل نے فضائی حملوں اور بھاری مشین گنز سے جنوبی لبنان کو نشانہ بنایا تھا۔
کشیدہ حالات کے پیش نظر سعودی عرب، فرانس، کینیڈا، اردن سمیت متعدد ممالک نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
امریکا اور برطانیہ کی جانب سے بھی شہریوں کے لیے وارننگ جاری کی گئی تھی۔ ایران میں مقیم فرانسیسی شہریوں کو بھی عارضی طور پر وہاں سے نکل جانے کو کہا گیا ہے۔