ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا آئی جی سندھ کو 100 سے زائد اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کا حکم
شکارپور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے آئی جی سندھ کو خط لکھ کر 100 سے زائد اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق شکارپور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منو مل نے آئی جی سندھ کو 18 مقدمات میں مطلوب 100 سے زائد اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے خط ارسال کردیا۔
خط میں کہا گیا کہ رستم تھانہ کی حدود کے 100 سے زائد اشتہاری ملزمان کو پولیس گرفتار کر کےعدالت میں پیش نہیں کر پارہی اور یہ ملزمان کئی سالوں سے مفرور ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ عدالت ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایس ایس پی شکارپور اور ڈی آئی جی لاڑکانہ کو خط لکھتی رہی مگر افسوس سندھ پولیس ان اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرنے کو تیار نہیں ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ اشتہاری ملزمان گرفتار نہ ہونے کے باعث شکارپور ضلع میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔
اس میں کہا گیا کہ گزشتہ سماعت پر اے ایس پی سٹی کو اشتہاری مجرموں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی اور ضلعی پولیس افسر عدالت سے کچھ فاصلے پر ہونے کے باوجود عدالت میں پیش ہونے کو تیار نہیں ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ آج کی سماعت پر اے ایس آئی عبد الرزاق مہر پیش ہوئے ہیں اور بتایا کے ایس ایچ او ہائی کورٹ پیشی پر گئے ہیں، ضلع کا سب سے بڑا تھانہ رستم ہیڈ کانسٹیبل قربان ککرانی چلا رہا ہے جو ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔
خط میں انتباہ جاری کیا گیا کہ عدالت تحمل کا رویہ اختیار کرتی ہے لہٰذا آپ اس خط کو سنجیدگی سے لیں اور کم از کم ڈی آئی جی سطح کے افسر کو قتل کے مقدمے میں اشتہاری مجرم کو گرفتار کرنے کی تلقین کریں۔
آئی جی سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ اب معاملات آپ تک پہنچ گئے ہیں، اگلی سماعت 12 اگست کو ہے جسے آپ خود دیکھیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منو مل نے آئی جی سندھ کو کہا کہ حکم کی عدم تعمیل کی صورت میں کارروائی کی جائے گی۔